اُٹھی تھی اک صدا جو کبھی قادیان سے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 10 دسمبر 2011ء میں مکرم مرزا محمد افضل صاحب کی ایک غزل شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

اُٹھی تھی اک صدا جو کبھی قادیان سے
اُتری تھی کائنات میں وہ آسمان سے
سانسوں میں جس نے پھونک دی ہے زندگی نئی
مجھ کو عزیز تر وہی سارے جہان سے
بجھتے دئیے کو کر دی نئی روشنی عطا
سچائی بولنے لگی تیری زبان سے
نقشِ قدم پہ تیرے چلے جا رہے ہیں ہم
خائف نہیں ہیں ہم بھی کسی امتحان سے
کوئی عذاب جاں نہ فریب نظر کوئی
بڑھتے رہیں گے یونہی بڑے اطمینان سے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں