ہندو پاکستان کے نوبل انعام یافتگان

ہندو پاکستان کے نوبل انعام یافتگان کے موضوع پر مکرم محمد زکریا ورک صاحب کا ایک مضمون ان کی کتاب ’’رموز فطرت‘‘ سے روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍مئی 1997ء میں منقول ہے۔

جناب زکریا ورک صاحب

رابندر ناتھ ٹیگور:
بنگال کے عظیم شاعر ٹیگور 6؍مئی 1861ء کو کلکتہ میں ایک مذہبی لیڈر کے ہاں پیدا ہوئے۔

Tagor

آپ اپنے والدین کے 14 بچوں میں سب سے چھوٹے تھے۔ 8 سال کی عمر میں شعر کہنے شروع کئے۔ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اورنٹیل سیمناری کلکتہ اور بنگال اکیڈمی میں لٹریچر اور کلچر کی تاریخ پر سیر حاصل تعلیم حاصل کی۔ 1873ء میں والد کے ہمراہ شمالی ہندوستان کا دورہ کیا تو فطرتی حسن سے بہت متاثر ہوئے۔ 78ء میں قانون کی اعلیٰ تعلیم کے لئے لندن گئے لیکن ایک سال بعد ڈگری لئے بغیر واپس آگئے اور 1890ء میں اپنی فیملی اسٹیٹ کی دیکھ بھال میں لگ گئے۔ 1893ء سے 1900ء تک آپ نے شاعری کی 7 کتب لکھیں۔ 1901ء میں ہسٹری آف انڈیا لکھی اور اسی سال ایک سکول کی بنیاد رکھی۔ 1912ء میں شکاگو میں زیرتعلیم اپنے بیٹے کو ملنے کیلئے امریکہ کا سفر اختیار کیا۔ اگلے سال آپ کو نوبل انعام دیا گیا۔ 1915ء میں آپکو ’’سر‘‘ کا خطاب ملا جو آپ نے اس وقت واپس کردیا جب انگریزوں نے امرتسر میں عوام کا قتلِ عام کیا۔ آپ نے کئی ڈرامے بھی لکھے اورآپ کو ہندوستان کی 4 یونیورسٹیوں اور آکسفورڈ یونیورسٹی نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری پیش کی۔
سر سی۔ وی۔ رمن:
آپ 7؍نومبر 1888ء کو مدراس میں فزکس کے ایک پروفیسر کے ہاں پیدا ہوئے۔ یونیورسٹی آف مدراس سے 16 سال کی عمر میں فزکس میں گریجوایٹ کیا اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔ خرابی صحت کی بناء پر اعلیٰ تعلیم حاصل نہ کرسکے اور انڈین سول سروس میں ملازمت کرلی، فارغ اوقات میں میوزک کے آلات پر تجربات کرتے رہے۔ 1917ء میں آپ کے 3 مقالے شائع ہوئے تو آپکی شہرت سائنسی حلقوں میں پھیل گئی اور جلد ہی آپ کو کلکتہ یونیورسٹی کے شعبہ فزکس میں ملازمت مل گئی۔ 1921ء میں آپ نے یورپ کا سفر کیا اور اسی سفر کے دوران سمندری پانی کا رنگ نیلا ہونے کی وجہ تلاش کی اور اسی کی بنیاد پر ایک 7 سالہ تحقیق کا آغاز کیا ۔ 1924ء میں رائل سوسائٹی آف لندن کے ممبر بنائے گئے۔ 1929ء میں سر کا خطاب ملا اور 1930ء میں آپ کو نوبل انعام سے نوازا گیا۔ 1933ء میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنسز بنگلور کے ڈائریکٹر بنے۔ 1948ء میں ڈائریکٹر رمن ریسرچ انسٹیٹیوٹ بنایا گیا۔ آپ کی وفات 82 سال کی عمر میں ہوئی۔ حکومتِ روس نے آپ کو لینن انعام سے بھی نوازا۔ 1954ء میں بھارتی حکومت نے آپ کو Gem of India کا خطاب دیا۔
ھرگوبند کھو رانا:
آپ پنجاب کے گاؤں ’رائے پور‘ میں ایک ٹیکس کلرک کے ہاں پیدا ہوئے۔ 5 بچوں میں سب سے چھوٹے تھے۔ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے کیمسٹری میں B.Sc hon اور پھر M.Sc hon کی ڈگری حاصل کی۔ اور پھر حکومت ہند کے وظیفہ پر 1945ء میں لیورپول پہنچے اور 1948ء میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری لیکر ایک سال کیلئے سوئٹزرلینڈ میں تعلیم حاصل کی۔ پھر برطانیہ آئے جہاں کیمبرج یونیورسٹی میں فیلو بنادیئے گئے۔ 1952ء میں برٹش کولمبیا (کینیڈا) نقل مکانی کرگئے۔ مختلف یونیورسٹیوں سے منسلک رہنے کے بعد 1963ء میں جرنل آف امریکن کیمیکل سوسائٹی کے ایڈیٹر مقرر ہوئے۔ 1964ء میں آپ نے Gene کی نیچر پر تحقیق شروع کی اور 1968ء میں آپ کو نوبل انعام دیا گیا۔ 1966ء سے آپ نے امریکی شہریت اختیار کرلی۔آپ اپنے کام میں ایسے وقف ہوا کرتے تھے کہ ایک بار بارہ سال تک کام سے چھٹیاں نہیں کیں۔
محمد عبدالسلام:
آپ 1926ء میں ساہیوال میں پیدا ہوئے۔ والد محکمہ تعلیم میں ملازم تھے۔ 1946ء میں آپ نے گورنمنٹ کالج سے اور 1949ء میں کیمبرج یونیورسٹی سے B.A. کی ڈگری لی۔ 1952ء میں ڈاکٹریٹ کرکے پاکستان چلے گئے لیکن تحقیقی میدان میں فقدان دیکھ کر 1954ء میں واپس آکر کیمبرج یونیورسٹی میں ریاضی کے لیکچرار ہوگئے۔ 1955ء تک اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے اٹامک انرجی کے سائنسی سیکرٹری رہے۔ 1957ء میں امپیرئل کالج کے تھوریٹیکل فزکس کے شعبہ کے چیئرمین بنائے گئے اور 1964ء اٹلی میں واقع ریسرچ سنٹر کے ڈائریکٹر چن لئے گئے۔

محترم ڈاکٹر عبدالسلام صاحب

1964ء سے 1975ء تک اقوام متحدہ کی ایڈوائزری کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے رکن اور 1971ء میں چیئرمین رہے۔ 1968ء میں آپ نے یونیفائیڈ فیلڈ تھیوری کا نظریہ پیش کیا جو 1973ء میں لیبارٹری میں ثابت ہوا۔ 1979ء میں آپ کو نوبل انعام دیا گیا۔ 1981ء میں یونیسکو کی ایڈوائزری کمیٹی کے چیئرمین رہے۔ 1972ء سے 1978ء تک انٹرنیشنل یونین آف پیور اینڈ ایپلائیڈ فزکس کے نائب صدررہے۔ 1996ء میں برطانیہ میں آپکی وفات ہوئی اور پاکستان میں تدفین عمل میں آئی۔
سبرامینم چندراشیکھر:
آپ 19؍ اکتوبر 1910ء کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ والد حکومت ہند کے سرکاری عہدیدار تھے اور موسیقی کے دلدادہ تھے، والدہ نامور ادیبہ تھیں۔ آپ نوبل انعام یافتہ سر سی۔وی۔رمن کے بھتیجے تھے اور انہیں سے متاثر ہوکر سائنسدان بنے۔ مدراس یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1930ء میں سرکاری وظیفہ پر کیمبرج آگئے جہاں ایک سال کے اندر اندر آپ نے 3 شاندار سائنسی مقالے رقم کئے۔ 1933ء میں ڈاکٹریٹ کرنے کے بعد مزید 4 سال تک کیمبرج میں رہے۔ ’’بلیک ہول ‘‘ کا تصور آپ نے ہی پیش کیا۔ 1937ء میں شکاگو یونیورسٹی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور 1944ء میں پروفیسر بنائے گئے۔ آپ سے پہلے آپ کے دو طالبعلموں کو نوبل انعام سے نوازا گیا۔ 1983ء میں آپ کو نوبل انعام ملا۔آپ کی وفات 21؍اگست 1995ء کو امریکہ میں 85 سال کی عمر میں ہوئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں