ہم کو یہ چاہت کہاں تھی بے ارادہ ہوگئی – نظم

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ دسمبر 2007ء میں شائع ہونے والی مکرم مبارک احمد عابد صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

ہم کو یہ چاہت کہاں تھی بے ارادہ ہوگئی
بے قراری شوق کی حد سے زیادہ ہوگئی
جونہی وہ محفل میں آیا دل کھنچے اُس کی طرف
ہر کسی کی آنکھ محو استفادہ ہوگئی
جب چلے ہم ساتھ اُس کے یہ خبر ہی نہ ہوئی
طے مسافت زندگی کی پا پیادہ ہوگئی
اس کی خوشبو آرہی ہے تیری ہر اک بات سے
تم کو چاہت تو نہیں اس سے مبادا ہوگئی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں