ہدف گولیوں کے نہتّے نمازی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ10؍نومبر 2011ء میں لاہور میں ہونے والی دہشتگردی کے حوالہ سے مکرم عبدالمنان ناہیدؔ صاحب کی نظم بعنوان ’’ظلم‘‘ شائع ہوئی ہے۔ اس کلام میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

ہدف گولیوں کے نہتّے نمازی
بجز ظلم کے اس کا عنوان کیا ہے
مجھے مار کر کیا مٹا دو گے مجھ کو
یہ تُو نے تو سوچا ہی نادان کیا ہے
ہوں سو جسم ، سو جاں ہوں ، سو بار قرباں
یہ اک جسم کیا ہے یہ اک جان کیا ہے
یہ شہدائے لاہور سمجھا گئے ہیں
وفا کیا ہے اور عہد و پیمان کیا ہے
تجھے دشمن دین و ایماں خبر کیا
ہے عرفان کیا چیز ، ایمان کیا ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں