کوئی سمجھے بھی تو سمجھے گا کسی کا غم کیا – نظم

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان 22؍ستمبر 2011ء میں حضرت صاحبزادی ناصرہ بیگم صاحبہ کی وفات پر کہی گئی مکرم فاروق محمود صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

کوئی سمجھے بھی تو سمجھے گا کسی کا غم کیا
ڈھارسیں چند ہی لمحوں کی بنیں مرہم کیا
شدّتِ غم کی ہو عکّاس یہ چشمِ نم کیا
درِ جاناں پہ اگر اشک بہیں تو غم کیا
تیرے اسوہ کا تو ہے اسوۂ کامل ہے امام
تیرے اس غم میں بھی شامل ہیں ترے سارے غلام
بابِ جنت سے صدا آج یہ باہر آئی
حضرتِ مصلحِ موعود کی دختر آئی
حضرت ناصر و طاہر کی خواہر آئی
حضرت ناصرہ منصور بھی اب گھر آئی
مادرِ حضرتِ مسرور پہ لاکھوں کا سلام
تیرے اس غم میں بھی شامل ہیں ترے سارے غلام

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں