کر حقیروں پہ نظر ، ایک نظر! ایک نظر! – نظم

ماہنامہ ’’النور‘‘ امریکہ جولائی 2012ء میں مکرم حبیب الرحمن ساحر صاحب کا خوبصورت کلام شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

کر حقیروں پہ نظر ، ایک نظر! ایک نظر!
ہم فقیروں پہ نظر ، ایک نظر! ایک نظر!

وَالضُّحیٰ جن سے ہیں وَالَّیْلِ کی ساحر آنکھیں
جو بصارت کو بصیرت میں بدل دیتی ہیں
سائباں بن کے رہیں ہم پہ وہ طاہر آنکھیں
بے بصیروں پہ نظر ، ایک نظر! ایک نظر!

فرشِ راہ دیدہ وراں کب سے ہیں بادیدوسلام
اے جہانگیر و جہانبان و جہاندار ، زَہے!
ہم کہ ہیں تیرے غلاموں کے غلاموں کے غلام
کر حقیروں پہ نظر ، ایک نظر! ایک نظر!

ایک مُدّت سے ہیں جو رہینِ شبِ ہجرِ دراز
اِک زمانے سے ہیں جو واقفِ تسبیحِ فراق
اُن کی اُمیدِ رہائی کو بھی ہو اذنِ جواز
اُن اسیروں پہ نظر، ایک نظر! ایک نظر!

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں