چند غذاؤں کے خواص – جدید تحقیق کی روشنی میں

چند غذاؤں کے خواص – جدید تحقیق کی روشنی میں

(فرخ سلطان محمود)

٭ امریکہ کے نیشنل سینٹر برائے کمپلیمینٹیری اینڈ انٹرنیٹو میڈیسن کے ماہرین غذائیات نے کہا ہے کہ ادرک کا استعمال انسانی صحت کے لئے بہت مفید ہے اور اِس کے طبّی خواص زیادہ ہونے کے علاوہ اس کے کوئی مضر اثرات بھی نہیں ہیں۔ ایک مطالعاتی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ادرک کا استعمال، عمر بڑھنے کے ساتھ لاحق ہونے والے ممکنہ دردوں سے بچانے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے اور اِس کا باقاعدہ استعمال کئی دیگر بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک کا استعمال معدے کا درد روکنے، نشہ کرنے پر قابو پانے اور کِیموتھراپی کے اثرات پر قابو پانے میں مؤثر ثابت ہوچکا ہے۔
٭ انگلستان کی مانچسٹر یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ روزانہ ایک گلاس سنگترے کا رَس پینے سے گٹھیا کے مرض سے تحفظ حاصل ہوسکتا ہے۔ 1993ء سے 2001ء تک 25 ہزار افراد کے مطالعے اور مشاہدے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال کرنے والوں میں گٹھیا کے مرض کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت پھل اور سبزیاں استعمال نہ کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ پائی گئی ہے۔ محققین کے مطابق پھلوں اور سبزیوں میں پائے جانے والے مختلف کیروٹینائیڈز گٹھیا سے تحفظ فراہم کرتے ہیں جو پھلوں اور سبزیوں سے بہ آسانی فراہم ہوسکتے ہیں۔ یہ کیروٹینائیڈز صحت مند افراد کے مقابلے میں گٹھیا کے مریضوں میں نمایاں کم پائے گئے ہیں۔
٭ ایک طبّی رپورٹ کے مطابق صحت پر کافی کے مرتب ہونے والے مثبت اثرات ایک بار پھر ثابت کئے گئے ہیں۔ حالیہ رپورٹ کے مطابق کافی ذہن اور جگر کے افعال کو درست رکھتی ہے۔ اس سے نظام ہاضمہ بھی درست رہتا ہے اور عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ پیدا ہونے والی مختلف پیچیدگیوں اور یادداشت سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ ماہرین کے مطابق کیفین میں دماغی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ قوت ارتکاز میں اضافہ کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ چنانچہ الزائمر کے مریضوں کے لئے کافی کا مستقل استعمال نہایت مفید ثابت ہوا ہے۔ اس کے علاوہ کافی میں شامل ایک جزو Chlorogene مانع تکسیدی خواص رکھتا ہے یعنی اینٹی آکسیڈنٹ ہے اور یہی جزو الزائمر کے مریضوں کے لئے کار آمد ثابت ہوتا ہے۔ البتہ ورلڈ کینسر ریسرچ فنڈ نے آئسڈ کافی کے بڑھتے ہوئے رجحان کو صحت کے لئے خطرناک قرار دیا ہے۔
٭ غذاؤں سے تیار کی جانے والی دواؤں کی ایک رپورٹ میں امریکہ کی ایک یونیورسٹی کے ماہرین نے کالی اور سرخ مرچ کے مرکب سے ایک ایسا کیپسول تیار کیا ہے جو بغیر کسی مشقّت کے، کئی کلو وزن کم کرسکتا ہے کیونکہ ایک کیپسول جسم میں موجود کیلوریز میں اُتنی کمی لا سکتا ہے جتنی کیلوریز 80منٹ کی چہل قدمی یا 25 منٹ کی جاگنگ کے نتیجے میں صرف ہوتی ہیں۔ رپورٹ میں بعض ایسے نامور افراد کے نام بھی دیئے گئے ہیں جو یہ کیپسول استعمال کرتے رہے ہیں۔
٭ اسی طرح برطانوی سائنسدانوں نے انار کے بیجوں سے ایک ایسا مرکّب تیار کیا ہے جو ادویات کے استعمال سے رونما ہونے والے مضر اثرات حتّٰی کہ انفیکشنز سے لڑنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔ لندن کی ایک یونیورسٹی میں ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وٹامن سی، نمکیات اور انار کے بیجوں میں ایسی قدرتی تاثیر موجود ہوتی ہے جو مختلف مہلک انفیکشنز کے خلاف Antibiotic کے طور پر کام کرسکتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں