پولینڈ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22؍مارچ 2003ء میں مکرم حامد کریم محمود صاحب مربی سلسلہ پولینڈ نے پولینڈ کا تعارف پیش کیا ہے۔
مشرقی اور مغربی یورپ کو ملانے والے ملک پولینڈ کا دارالحکومت وارسا ہے، کرنسی زلوتی، زبان پولش، آبادی 39ملین اور مذہب کیتھولک عیسائی ہے۔ شرح خواندگی 99 فیصد ہے اور جرمنی، چیک، سلواک، یوکرائن، بیلاروس، رشیا کے ساتھ سرحد ملتی ہے۔ سمندر کے ذریعہ سویڈن کے ساتھ بھی سرحد لگتی ہے۔ قدرتی وسائل میں جنگلات، نمک اور کوئلہ کی کانیں، کچی دھاتیں (سکہ، چاندی، زنک وغیرہ)، گیس اور پٹرول شامل ہیں۔
یورپ میں پہلی بار پولینڈ میں آئین نافذ ہوا تھا یعنی 3؍مئی 1791ء کو۔ ملک کی بنیاد 16ویں صدی میں رکھی گئی تھی۔ قریباً بیس ملین پولش غیرممالک میں رہتے ہیں۔ بنیادی طور پر یہ میدانی ملک ہے لیکن یہاں خوبصورت پہاڑی سلسلہ بھی ہے، جھیلیں بھی ہیں، سیاحوں کے لئے بہت خوبصورت مناظر ہیں، مناسب قیمت پر ہوٹل کی سہولت ہے۔
35 -1934ء میں پہلی بار قادیان سے حضرت مصلح موعودؓ نے محترم حاجی احمد خاں صاحب ایازؔ کو پولینڈ اور ہنگری کے مربی سلسلہ کے طور پر بھجوایا۔ آپ قریباً ایک سال تک وہاں رہے اور اخبارات کے ذریعہ جماعت کا تعارف کرواتے رہے۔ دوسری عالمی جنگ کی وجہ سے آپ کو واپس قادیان آنا پڑا۔ بعد میں بھی پولش احمدی ہوتے رہے لیکن مرکز نہ ہونے کی وجہ سے باہمی رابطہ نہ رہا۔
یکم نومبر 1990ء کو حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ نے مضمون نگار کو پولینڈ جانے کا ارشاد فرمایا۔ چنانچہ دو ہفتوں میں وہاں جماعت کی رجسٹریشن کروانے کے بعد قریباً دو سال تک کرایہ کے فلیٹ میں احمدیہ مرکز قائم رہا۔ 1992ء میں وارساؔ میں پانچ کنال رقبہ پر ایک تین منزلہ عمارت خریدی گئی۔ قرآن کریم کے پولش ترجمہ کا دوسرا ایڈیشن بھی شائع کیا گیا اور کئی دیگر کتب کے تراجم بھی شائع کئے گئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں