پاکستان کے ہونہار احمدی فرزند – پروفیسر ڈاکٹر نصیر احمد خانصاحب

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ کی گولڈن جوبلی اشاعت میں مکرم مرزا خلیل احمد قمر صاحب نے اپنے مضمون میں بہت سے احمدیوں کی وطن کی خدمات پر مختصر روشنی ڈالی ہے جن میں حضرت چودھری سر محمد ظفراللہ خان صاحب، محترم ڈاکٹر عبدالسلام صاحب، محترم صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب، حضرت شیخ محمد احمد مظہر صاحب، جنرل ڈاکٹر محمودالحسن صاحب (ہلال امتیاز، ستارہ امتیاز، تمغہ امتیاز ملٹری)، ڈاکٹر قاضی محمد بشیر صاحب (ستارہ امتیاز)، میجر جنرل نسیم احمد صاحب (جنہوں نے شاہ فیصل کی آنکھوں کا بھی آپریشن کیا) اور پاکستان کے سینئر ماہرِ تعلیم محترم قاضی محمد اسلم صاحب شامل ہیں۔ ذیل میں چند ایسے احمدیوں کا ذکر کیا جا رہا ہے جن کے بارے میں قبل ازیں ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘ میں تفصیلی مضمون پیش نہیں کیا گیا۔

پروفیسر ڈاکٹر نصیر احمد خان صاحب

محترم ڈاکٹر نصیر احمد خانصاحب یکم جنوری 1925ء کو ویرووال ضلع امرتسر میں پیدا ہوئے۔ میٹرک تعلیم الاسلام ہائی سکول قادیان سے کیا۔ FCکالج لاہور سے BSc اور 1947ء میں علی گڑھ یونیورسٹی سے MSc فزکس کی ڈگری حاصل کی۔ 1951ء میں تعلیم الاسلام کالج سے وابستہ ہوئے۔
1965ء میں ڈرہم یونیورسٹی انگلستان سے نیوکلیر فزکس میں Ph.D کی اور پھر تعلیم الاسلام کالج کے شعبہ فزکس کے سربراہ مقرر ہوئے۔ 1967ء میں پنجاب یونیورسٹی کے بورڈ آف سٹڈیز فزکس کے رکن مقرر ہوئے۔ 1969ء میں نئی تعلمی پالیسی کے بارے میں حکومتی تجاویز پر نظرِ ثانی کے سیکرٹری رہے۔ 1971ء میں برٹش کونسل نے آپ کو ڈرہم یونیورسٹی کی کامن ویلتھ اکیڈیمک سٹاف فیلوشپ پیش کی۔ 1973ء میں انٹرنیشنل سنٹر برائے تھیوریٹکل فزکس ٹریسٹے اٹلی نے فیلوشپ پیش کی۔ آپ کومتعدد بیرونی ممالک کے دورے اور عالمی کانفرنسوں میں شرکت کا موقع بھی ملا۔ فزکس کے موضوعات پر محترم ڈاکٹر صاحب کے کئی تحقیقی مقالے عالمی معیار کے سائنسی جریدوں میں شائع ہوئے۔
آپ ادبی حلقوں میں بھی معروف تھے۔ ’’رود چناب‘‘ کے نام سے ایک شعری مجموعہ بھی شائع شدہ ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں