وٹامن ڈی کی کمی سے ہونے والے نقصانات – جدید تحقیق کی روشنی میں

وٹامن ڈی کی کمی سے ہونے والے نقصانات – جدید تحقیق کی روشنی میں
(فرخ سلطان محمود)

یورپ اور امریکہ میں آکر بس جانے والے گرم ممالک کے باسیوں کے لئے ایک بڑا مسئلہ وٹامن ڈی کی کمی کا لاحق ہونا بھی ہے-
٭ امریکہ میں طبّی ماہرین نے کہا ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی کے باعث سرطان اور ذیابیطس لاحق ہونے کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے جبکہ وٹامن ڈی کی زیادہ موجودگی کے باعث لوگوں کی اوسط عمر بڑھ جاتی ہے۔ ماہرین نے اس حوالے سے کی گئی تحقیق کے بعد اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی سے کینسر، دل کے امراض اور ذیابیطس لاحق ہونے کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے اور یہ امراض اکثر اوقات عمر میں کمی کا باعث بنتے ہیں۔
امریکی یونیورسٹی آف میڈیکل سکول کی اس تحقیق کے دوران 7531؍افراد کو ایک لمبے منصوبے میں شامل کرکے ان افراد کو ایسی خوراک طویل عرصے تک استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی جس میں وٹامن ڈی موجود تھی اور انہیں ستاون سال کی عمر تک سرطان، دل کے امراض، ذیابیطس، ٹی بی اور دیگر مہلک امراض کے حوالے سے زیرمشاہدہ رکھا گیا۔ اس مطالعاتی تحقیق میں ریسرچ ٹیم نے اخذ کیا کہ وٹامن ڈی زیادہ کھانے والوںمیں دوسروں کی نسبت بیماریوں کی شرح کم پائی گئی اور انہوں نے دوسروں کے مقابلے میں زیادہ عمر پائی۔
دو ہفتے قبل بھی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ وٹامن ڈی کے استعمال سے چھاتی اور بڑی آنت کے کینسر سے بچا جاسکتا ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے تحت پندرہ ممالک میں کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ خون میں وٹامن ڈی کے اضافے سے بڑی آنت اور چھاتی کے کینسر کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ چونکہ وٹامن ڈی کا بڑا ذریعہ دھوپ ہے اس لئے سائنسدانوں کے مطابق روزانہ چند منٹ دھوپ میں رہنے سے اس وٹامن کے ذخیرے کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ دنیا کے دھوپ والے خطوں میں کینسر کے کیسز کم اور کم دھوپ والے علاقوں میں زیادہ پائے گئے ہیں۔
٭ سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے ہائی بلڈپریشر، کولیسٹرول کی زیادتی اور دل کے دوروں کے لئے خطرناک دیگر عوامل کو مدنظر رکھنے کے بعد یہ تجزیہ پیش کیا ہے کہ انسانی جسم میں وٹامن ڈی کی کمی سے ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں اور اس سے دل کے دورے اور حرکت قلب بند ہوجانے کے خطرات میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔
امریکہ میں 1739؍ مریضوں کے مطالعے کے بعد پیش کئے جانے والے اس تجزیے کے مطابق انسان کے جسم میں وٹامن ڈی کے حصول کے ذرائع میں دودھ، انڈے، چکنائی والی مچھلی، کاڈلیور آئل اور فوٹیفائیڈ اناج شامل ہیں جبکہ جسم پر پڑنے والی سورج کی قدرتی روشنی سے بھی جسم وٹامن A کو وٹامن D میں تبدیل کردیتا ہے۔ وٹامن D کو انسانی جسم میں بہت اہمیت اس لئے بھی حاصل ہے کہ یہ مضبوط ہڈیوں کے لئے ضروری ہوتی ہے اور اس کی کمی سے بچوں میں بعض نقائص پیدا ہوسکتے ہیں۔ یہ وٹامن جسم میں کیلشیم کے جذب ہونے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے اور چھاتی، بڑی آنت اور پراسٹیٹ کینسر سے بھی تحفظ فراہم کرتی ہے۔ سائنسدانوں کے نزدیک اگرچہ موسم سرما میں وٹامن ڈی کی فراہمی کم ہوجاتی ہے تاہم گوری رنگت کے حامل افراد گرمیوں کے موسم میں ہی اتنی وٹامن ڈی اپنے جسم میں ذخیرہ کرلیتے ہیں جو سارے موسم سرما میں ان کے کام آتی رہتی ہے۔
اسی حوالے سے شائع ہونے والی ایک دوسری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھوپ میں وقت گزارنے کے فوائد و نقصانات جاننے کے لئے امریکہ اور ناروے کے سائنسدان مختلف خطوں میں رہنے والے لوگوں میں دھوپ کے اثرات پر تحقیقات کر رہے ہیں۔ ایک بائیو فزیسٹ نے شائع کی جانے والی اپنی تحقیق پر تبصرہ کرتے ہوئے یہ کہا ہے کہ پھیپھڑوں، بڑی آنت، سینے اور پروسٹیٹ کینسر کے علاوہ جلد کا کینسر بھی دھوپ سے وٹامن ڈی کا لیول انسانی جسم میں بڑھنے سے بہتر ہوجاتا ہے۔ اور یہ کہ درمیانی شدت کی دھوپ میں رہنے سے جلد کے کینسر کے خطرات میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ مذکورہ بایوفزیسٹ کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ نسبتاً گرم علاقوں میں رہنے والے لوگ کینسر کے خطرات سے بچ جاتے ہیں۔ اس رپورٹ سے پہلے یہ سمجھا جاتا تھا کہ دھوپ میں زیادہ رہنے سے سن برن اور جسم کے خلیات مُردہ ہوجاتے ہیں۔
٭ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بچوں کو وٹامن ڈی کی زائد خوراک دینے سے اُن میں ٹائپ وَن ذیابیطس ہونے کا خطرہ 29فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔ یہ مرض عام طور پر بچپن میں یا بلوغت سے قبل فروغ پاتا ہے اور اس کا تعلق موٹاپے یا اسی طرح کے طرز زندگی سے ہوتا ہے۔ برطانیہ میں اس وقت ٹائپ وَن ذیابیطس کے اڑہائی لاکھ مریض ہیں جن میں سے بیس ہزار سکول جانے کی عمر کے ہیں۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وہ بچے جنہیں وٹامن ڈی کی خوراک دی گئی، اُن میں بیماری کا امکان ایک تہائی کم ہوگیا۔ تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کتنی عمر کے بچے کیلئے وٹامن ڈی کی کتنی خوراک مناسب رہے گی۔ اگرچہ ماہرین صحت دوہزار افراد پر کئے گئے تجزیے کی بنیاد پر خبردار کرچکے ہیں کہ آئندہ دو سال کے عرصے میں ٹائپ وَن ذیابیطس کا خطرہ دنیا بھر میں چالیس فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے۔
٭ بچوں کی ہڈیوں کے کمزور اور ٹیڑھے ہونے کا باعث بننے والے مرض سے متعلق شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں 1960ء کی دہائی میں اس مرض پر قابو پالیا گیا تھا لیکن اب یہ دوبارہ بچوں میں پیدا ہونے لگا ہے جبکہ غریب ممالک میں اس کے کئی کیسز سامنے آتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی ہے۔ اس مرض میں بچوں کی ہڈیاں نرم پڑ جاتی ہیں اور اُن کی گروتھ بھی بُری طرح متأثر ہوتی ہے۔ اس کی ایک وجہ ماں کی غذا میں بھی وٹامن ڈی کی کمی ہے۔ کیونکہ غریب ممالک میں عام طور پر ماں بننے والی خواتین اپنی غذا کے صحتمند اور متوازن ہونے کے بارے میں خیال نہیں رکھ سکتیں۔ معلوم ہوا ہے کہ امریکہ میں اس بیماری کا شکار زیادہ تر سیاہ فام گھرانے ہورہے ہیں۔ جس کی وجہ یہ بیان کی گئی ہے کہ ان گھرانوں میں عموماً غذا کے متوازن ہونے کا خیال نہیں رکھا جاتا اور یہ بھی کہ ان کی رنگت کی وجہ سے سورج کی شعاعیں اُن کے جسم میں جذب نہیں ہوپاتیں جس کی بدولت اُن کے دودھ میں وٹامن ڈی کی پچیس فیصد کمی ہوجاتی ہے۔ چنانچہ ایسی ماؤں کو اپنی خوراک میں اضافی وٹامن ڈی لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یاد رکھیں کہ وٹامن ڈی کی کمی پوری کرنے کے لئے سورج سے استفادہ کرنے کے ساتھ ساتھ ایلوپیتھی اور ہومیوپیتھی دوائیں بھی استعمال کرنی چاہئیں-

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں