مکرم مقصود احمد صاحب شہید آف ربوہ

روزنامہ الفضل ربوہ 12 مارچ 2012ء میں مکرم مقصوداحمد صاحب آف ربوہ کی شہادت کی خبر شائع ہوئی ہے۔ آپ مکرم محمد ادریس صاحب آف کرونڈی ضلع خیرپور کے بیٹے تھے۔ 7مارچ 2012ء کی سہ پہر آپ کو نوابشاہ کے بازار میں دو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔ تدفین ربوہ میں ہوئی۔ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے 9مارچ 2012ء کے خطبہ جمعہ میں شہید مرحوم کا ذکرخیر فرمایا اور نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
مکرم مقصود احمد صاحب کے خاندان کا تعلق قادیان کے قریبی گاؤں بھٹیاں گوت سے تھا۔ آپ کے دادا محترم مولوی عبدالحق نور صاحب نے 1934ء میں قبولِ احمدیت کی توفیق پائی۔ انہیں زمینداری کا وسیع تجربہ تھا اس لئے انہیں ناصرآباد ، محمود آباد اور سندھ کی دوسری اسٹیٹس کی نگرانی پر مقرر کیا گیا۔ 1942ء میں وہ کرونڈی منتقل ہوگئے جہاں 21ستمبر 1966ء کو اُنہیں شہید کردیا گیا۔
مکرم مقصود احمد صاحب کرونڈی ضلع خیرپور میں 1953ء میں پیدا ہوئے۔ 1972ء میں میٹرک کا امتحان پاس کیا اور ساتھ زمینداری بھی کرتے رہے۔ 1983ء میں ربوہ شفٹ ہوگئے اور تب سے تا وقتِ شہادت راجہ ہومیو کیوریٹو کمپنی کے ساتھ بطور سیلزمین کام کررہے تھے۔ آپ موصی تھے اور عمر تقریباً 58 سال تھی جب شہادت پائی۔ آپ صوم و صلوٰۃ کے پابند اور مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ قرآن کریم سے بہت محبت تھی اور تبلیغ کا شوق اپنے دادا سے ورثہ میں پایا تھا۔ انتہائی ملنسار، محبت کرنے والے اور صفائی پسند انسان تھے۔ خدمت خلق کے کاموں میں خوب حصہ لیتے۔ مستحقین کو مفت دوا دے دیا کرتے تھے۔ خلافت سے عشق تھا۔
آپ نے پسماندگان میں اہلیہ محترمہ امۃالرشید شوکت صاحبہ کے علاوہ تین بیٹے اور دو بیٹیاں چھوڑی ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں