مکرم قریشی فضل حق صاحب

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان 19؍اپریل 2005ء میں محترم حکیم بدرالدین عامل بھٹہ صاحب نے بعض مرحوم درویشان کا ذکرخیر کیا ہے۔
مکرم قریشی فضل حق صاحب ضلع مظفر آباد کشمیر کے رہنے والے تھے۔ قبول احمدیت کی پاداش میں آپ کی اہلیہ کو روک کر آپ کو ہجرت پر مجبور کر دیا گیا چنانچہ آپ مختلف مقامات سے ہوتے ہوئے قادیان آگئے۔ پھر آپ کا تقرر موضع سیکھواں میں بطور استاد ہوگیا۔ تقسیم وطن کا عمل ہوا تو آپ پھر قادیان آگئے اور درویشان میں شامل ہوگئے۔ پانچ چھ سال بعد حضرت مصلح موعودؓ کی تحریک پر بھارت سے دس بارہ خاندان ہجرت کر کے قادیان آگئے تو اُن کے بچوں کی تعلیم جاری رکھنے کے لئے ابتدائی طور پر دو تین کلاس کے کورس کی حد تک ایک سکول کا اجراء کیا گیا جس کے مدرس مکرم قریشی صاحب مقرر ہوئے اور ریٹائر ہونے تک اسی سکول سے وابستہ رہے۔ چھٹی کے بعد بچوں کو قرآن کریم بھی پڑھایا کرتے تھے۔ مسجد مبارک کے خادم کے طور پر لمبا عرصہ خدمت کی توفیق پائی۔ آپ کی دوسری شادی مونگھیر میں ہوئی جس سے اللہ تعالیٰ نے ایک لڑکا اور چار بیٹیاں عطا فرمائیں۔
1973ء میں آپ کو کربنکل ہوگیا۔ صحت یاب ہوئے تو کمزوری کے باوجود اپنی دوکان میں چارپائی ڈال کر بیٹھے رہتے اور بچوں کو قرآن کریم اور اردو پڑھاتے۔ بچوں کی چھوٹی موٹی چیزوں کی دکان تھی۔ 24؍اپریل 1986ء کو وفات ہوئی۔ بہشتی مقبرہ میں تدفین عمل میں آئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں