مملکت یونان (Greece)

(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ 11 اکتوبر 2019ء)

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ مارچ 2011ء میں جمہوریہ یونان کے بارے میں ایک معلوماتی مضمون شائع ہوا ہے۔
یونان کا سرکاری نام Hellenic Republic ہے۔ ملک کے کُل رقبہ کا قریباً 80 فیصد پہاڑوں پر مشتمل ہے۔ کچھ سمندر ہے جبکہ خشک حصہ کا 20 فیصد قریباً دو ہزار جزائر پر مشتمل ہے جن میں سے صرف 170 جزائر آباد ہیں۔
یونان کو مغربی تہذیب کی جائے پیدائش بھی کہا جاتا ہے۔ اگرچہ دنیا کے کسی بڑے حصے پر یونان کا عرصۂ حکومت کچھ زیادہ نہیں لیکن یہ ملک اپنے علم، سائنس اور فلسفے کی بھرپور تاریخ کی وجہ سے دنیابھر میں معروف ہے۔ یونان ہی نے سقراط، بقراط، ہومر، ارسطو، افلاطون، زینوفون، ایپی کیورس، فیثاغورث، اقلیدس، ڈیماستھنیز اور جالینوس جیسے علم دوست پیدا کیے۔
یونان کا سیاسی عروج پانچویں صدی میں ایتھنز کی ریاست سے شروع ہوا اور فلپ ثانی کے دَور میں آزاد ریاست کے طور پر یونان کے سنہری دَور کا آغاز ہوا۔ پھر اُس کے بیٹے سکندراعظم نے معلوم دنیا کا اکثر حصہ فتح کرکے یونان کی شہرت کو چار چاند لگادیے۔ سکندراعظم کا انتقال 323 قبل مسیح میں مصر میں ہوا۔ اُس کے بعد اُس کے جرنیلوں نے اپنی اپنی تین سلطنتیں بنالیں۔ لیکن جلد ہی یونان رومیوں کے زیراثر آگیا اور بعد میں عثمانی ترکوں نے اس پر قبضہ کرلیا۔ 1830ء میں یونان کو آزاد ملک کا درجہ دے دیا گیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں