مسند احمد بن حنبلؒ

حضرت امام احمد بن حنبل کا ذکر خیر 23؍ فروری 1996ء کے ’’الفضل انٹرنیشنل‘‘ کے اسی کالم میں کیا جاچکا ہے- روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم ستمبر میں مکرم محمد احمد صاحب کے قلم سے آپؒ کی ’’مسند‘‘ پر ایک مختصر مضمون شامل اشاعت ہے-
اس مسند کا شمار علماء حدیث نے حدیث کی صحیح اور مستند کتب میں کیا ہے اور یہ احادیث کا سب سے ضخیم مجموعہ بھی ہے جس میں احادیث کی تعداد تیس سے چالیس ہزار بتائی جاتی ہے اور ابن خلدون کے نزدیک یہ تعداد پچاس ہزار ہے- محدثین کو اعتراف ہے کہ یہ احادیث کی سب سے جامع کتاب ہے جو بہترین انتخاب بھی ہے- اس میں 355 ثلاثی روایات ہیں یعنی مصنف اور آنحضورﷺ کے درمیان صرف تین واسطے ہیں-اس میں اکثر صحابہؓ کے فتاویٰ اور فقہ کا ایک بڑا ذخیرہ بھی جمع ہے-
حضرت امام احمد بن حنبلؒ احادیث کے علاوہ کسی اور چیز کی تدوین جائز نہیں سمجھتے تھے بلکہ کتاب اللہ اور سنّت رسول ﷺ کے علاوہ کسی اور شخص کی آراء کی جمع و تدوین کو بدعت قرار دیتے تھے- آپؒ نے مسند کو مسودہ کی شکل میں چھوڑا تھا- جس میں بعد میں آپؒ کے صاحبزادے عبداللہ اور ابو بکر قطیعی نے بھی بعض اضافے کئے-

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں