مسافر بھول نہ جانا سفر دشوار ہوتے ہیں – نظم

روزنامہ الفضل ربوہ 28 اپریل2012ء میں مکرم مبارک صدیقی صاحب کی ایک خوبصورت نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیہ قارئین ہے:

مسافر بھول نہ جانا سفر دشوار ہوتے ہیں
گلابوں کی طرف رستے بڑے پُر خار ہوتے ہیں
ہزاروں سانحے بیٹھے پسِ دیوار ہوتے ہیں

مسافر بھول نہ جانا دعا زادِ سفر رکھنا
بھلے پاؤں میں چھالے ہوں ستاروں پر نظر رکھنا

مسافر یہ بھی ممکن ہے کوئی دل ہی دُکھا جائے
جسے مرہم لگایا ہو وہی دامن جلا جائے
جو برسوں میں بنایا ہو وہ لمحوں میں گرا جائے

مسافر بھول نہ جانا ہمیں تو مسکرانا ہے
انہیں تیرِ ستم ، ہم نے جگر کو آزمانا ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں