مدر ٹریسا

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے سالانہ نمبر 2011ء میں خدمت خلق کے چند عالمی اداروں اور شخصیات کا مختصر تعارف بھی شامل اشاعت ہے۔
مدرٹریسا
مشہور سماجی کارکن خاتون مدرٹریسا کا اصل نام Agnes Gonxha Bojaxhiu ہے۔ وہ 27؍اگست 1910ء کو سربیا (یوگوسلاویہ) میں پیدا ہوئیں۔ وہ ایک البانی پرچون کی دکان والے کی بیٹی تھیں۔ 12 برس کی عمر سے وہ رفاہی کاموں میں مصروف ہوگئیں۔ پہلے ڈبلن میں ایک مشنری ادارے سے وابستہ ہوئیں اور پھر نن (Nun) بن گئیں۔
آپ نے انگریزی تعلیم حاصل کی اور 1929ء میں انگریزی کی استانی کے طور پر ہندوستان تشریف لائیں اور کلکتہ میں ایک کانونٹ درس و تدریس کا کام شروع کیا۔ ستمبر 1946ء میں غریبوں اور افلاس زدہ لوگوں کے لئے رفاہی کاموں کا آغاز کیا۔ا بتداء میں کچھ مخالفت کا سامنا کرنا پڑا لیکن اگست 1948ء میں انہوں نے ویٹکن (روم) کی باقاعدہ اجازت سے ایک خیراتی ادارہ قائم کیا۔ اس ادارے کی ہندوستان بھر میں اس وقت متعدد شاخیں ہیں بلکہ برطانیہ، آسٹریلیا، اٹلی، وینزویلا، تنزانیہ، اردن، یمن اور سری لنکا میں بھی اس ادارے کی شاخیں پھیلی ہوئی ہیں جہاں بوڑھوں، معذور، قریب المرگ، افلاس زدہ اور یتیم بچوں کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔
اس خیراتی ادارہ نے آسنول شہر کے قریب ’’شانتی نگر‘‘ نام کی ایک بستی بھی بنائی ہے جس میں جذامی اور کوڑھی افراد کا علاج کیا جاتا ہے۔
مدرٹریسا نے بھارتی شہریت اختیار کرلی تھی اور وہ نن کا روایتی لباس پہننے کی بجائے ساڑھی پہنتی تھیں۔ 1963ء میں بھارتی حکومت نے انہیں پدم شری کا خطاب عطا کیا۔ 1971ء میں پوپ جان xxiii کی یاد میں قائم کئے جانے والے امن انعام کی وہ پہلی حقدار ٹھہرائی گئیں۔ اس کے علاوہ انہیں جان ایف کینیڈی انٹرنیشنل ایوارڈ بھی دیا گیا۔ 1979ء میں انہیں امن کا نوبیل انعام دیا گیا۔ نوبیل انعام کی رقم جو تقریباً ایک لاکھ پاؤنڈ کے مساوی تھی، انہوں نے خیراتی کاموں کے لئے وقف کردی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں