محترم چودھری خورشید احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 15 دسمبر 2011ء میں مکرمہ ع۔ ب صاحبہ نے اپنے والد محترم چودھری خورشید احمد صاحب کا مختصر ذکرخیر تحریر کیا ہے۔
محترم چودھری خورشید احمد صاحب میں خدمت دین اور خدمت خلق کا بہت جوش تھا۔ تقسیم ہند کے وقت حفاظت مرکز کے لئے قادیان بھی گئے لیکن درویشان کی تعداد پوری ہوچکی تھی اس لئے ان کو گھر بھیج دیا گیا۔ پھر آپ پاکستان آنے والے مہاجرین کی خدمت میں لگ گئے۔ مختلف فیملیوں کو گھر کے مختلف حصوں میں رہائش دی اور ایک دو ماہ کا خرچ بھی دیا۔ گھر کا ہال نما کمرہ مسجد کے لئے مخصوص کردیا تھا جس میں پردہ ڈال کر مردوں اور عورتوں کے لئے نماز کی ادائیگی کا اہتمام کیا۔ ایک بار حضرت مصلح موعودؓ جب کراچی سے لاہور بذریعہ ٹرین تشریف لارہے تھے تو آپ کو راستہ میں قافلہ کو کھانا پیش کرنے کی سعادت بھی ملی۔
آپ قریباً بیس سال رحیم یارخان میں امیرجماعت رہے۔ پھر گوجرانوالہ منتقل ہوئے تو وہاں بھی سالہاسال امیر جماعت مقرر رہے اور احسن رنگ میں خدمت کی توفیق پائی۔ تحریک جدید کے اوّلین مجاہدین میں شامل تھے۔ ہر تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے۔ تبلیغ بھی بہت کرتے۔ جلسہ سالانہ پر اپنے خرچ پر غیرازجماعت دوستوں کو ربوہ لایا کرتے۔ وہ برملا کہا کرتے تھے کہ اگر آپ احمدی نہ ہوں تو بڑے کام کے آدمی ہیں ۔
عمر کے آخری حصہ میں آپ ربوہ منتقل ہوگئے تھے۔ حضرت چھوٹی آپاؒ نے ایک نیک خاتون سے آپ کی دوسری شادی کروادی۔ ربوہ میں آپ کئی بیواؤں کا خرچ اٹھاتے رہے۔ بہت رحمدل اور صاف گو انسان تھے۔ غریب ریڑھی والوں کی بھی خاموشی سے مدد کرتے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں