محترم محمد یعقوب امجد صاحب

محترم محمد یعقوب امجد صاحب 31دسمبر 1931ء کو عینوباجوہ ضلع نارووال میں مکرم میاں اللہ دتّہ صاحب سیالکوٹی کے ہاں پیدا ہوئے۔ اگرچہ آپ کے دادا نے 1908ء میں بذریعہ خط احمدیت قبول کرلی تھی لیکن جلد ہی اُن کی وفات ہوگئی۔ 1910ء میں جب آپ کے والد نے قادیان جاکر حضرت خلیفۃالمسیح الاوّلؓ کی دستی بیعت کی تو گاؤں کا پہلا احمدی ہونے کی وجہ سے اُنہیں طرح طرح کے مصائب کا سامنا کرنا پڑا۔ پھر آپ کی والدہ نے بھی بیعت کرلی اور دونوں بزرگوں نے وصیت بھی کرلی۔ آپ اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے اور پانچ بہنوں کے بھائی تھے۔ پرائمری پاس کرکے 1942ء میں مدرسہ احمدیہ قادیان میں داخل ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد بھی آپ نے مدرسہ احمدیہ میں ہی تعلیم جاری رکھی۔ فرقان فورس میں بھی خدمت کی توفیق پائی۔
1948ء میں مدرسہ احمدیہ مکمل کرکے جامعہ احمدیہ میں داخل ہوئے اور 1950ء میں مولوی فاضل بھی کرلیا۔ اس کے بعد آپ کئی ماہ بیمار رہے اور اسی بناء پر وقف سے فارغ کردیئے گئے۔ 1951ء سے تعلیم الاسلام ہائی سکول گھٹیالیاں میں عربی کے استاد مقرر ہوئے۔ ملازمت کے دوران 1954ء میں ادیب فاضل اور دو سال بعد منشی فاضل کے امتحانات پاس کئے۔ پھر آپ لاہور کے ایک سکول میں کئی سال پڑھاتے رہے اور اس کے بعد جامعہ احمدیہ میں لائبریرین ہوگئے۔ اسی دوران اردو اور فارسی میں M.A. بھی کئے۔ تدریس کے علاوہ نظم و نثر لکھنے کا کام بھی ہمیشہ جاری رہا، چار سال تک رسالہ ’’نشان منزل‘‘ کے مدیر بھی رہے۔
1985ء میں آپ نے وقف بعد از ریٹائرمنٹ کیا۔ 1989ء میں آپ کو قرآن کریم کا پنجابی زبان میں ترجمہ مکمل کرنے کی توفیق ملی۔ چند دیگر کتب بھی ترجمہ کیں۔ اردو، عربی، فارسی اور پنجابی کے ماہر تھے۔ جامعہ احمدیہ ربوہ میں بھی اردو اور فارسی پڑھاتے رہے۔ بہت محنت اور لگن سے خدمت کی۔ ملنسار، خوش طبع اور اصول پسند انسان تھے۔
آپ کی وفات 27؍جنوری 2006ء کو کھاریاں میں ہوئی اور تدفین بہشتی مقبرہ ربوہ میں ہوئی۔ آپ کا نمونۂ کلام ذیل میں ہدیۂ قارئین ہے:
٭ ایک نعت کے چند اشعار پیش ہیں:

بشیر تُو ہے نذیر تُو ہے
حبیب ربّ قدیر تُو ہے
یہ چشم و دل کی حکایتیں ہیں
محبتوں کا سفیر تُو ہے
ہوا نہ تجھ سا نہ ہوسکے گا
کہ آپ اپنی نظیر تُو ہے

٭ ایک دوسری نظم کا نمونہ ملاحظہ کیجئے:

سختیوں کو جھیلتے ہیں خندہ پیشانی سے جو
رحمتوں کی بارشیں ہوتی ہیں ان پر بے حساب
موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر چلتے رہو
زندگی کا کیا بھروسہ؟ یہ تو ہے مثل حباب

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں