محترم صوبیدار عبدالمنان دہلوی صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍فروری 2006ء میں مکرم ریاض احمد چودھری صاحب اپنے سسر محترم صوبیدار عبدالمنان دہلوی صاحب کا مختصر ذکر خیر کرتے ہوئے رقمطراز ہیں کہ آپ 23؍اپریل 1916ء کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد حضرت ڈاکٹر عبدالرحیم دہلوی صاحبؓ کو جنوری 1901ء میں قبول احمدیت کی سعادت عطا ہوئی جبکہ آپ کی والدہ نے بعد میں حضرت مصلح موعودؓ کے ہاتھ پر بیعت کی توفیق پائی۔ لیکن اخلاص میں اتنی ترقی کی کہ تعمیر مسجد لندن کے لئے اپنا سارا زیور پیش کردیا۔ 1926ء میں اُن کی وفات ہوگئی۔ آپ کے والد محترم نے 1930ء میں اپنے تین بیٹوں کو جن میں محترم عبدالمنان صاحب بھی شامل تھے، حصول تعلیم کے لئے قادیان بھجوادیا۔
1939ء میں حضرت مصلح موعودؓ کے ارشاد پر محترم عبدالمنان دہلوی صاحب اپنے بھائیوں کے ہمراہ فوج میں بھرتی ہوگئے۔ پھر 1947ء میں حفاظت مرکز کی خدمت بجالائے۔ اسی دوران جب قادیان کے قریبی گاؤں سٹھیالی پر سکھوں نے حملہ کیا تو آپ بھی گاؤں والوں کی حفاظت کے لئے بھجوائے گئے۔ سکھوں کے ساتھ لڑائی میں آپ کے سینہ کے دائیں جانب گولی لگی مگر اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے بچالیا۔ بعد میں میوہسپتال لاہور میں جسم سے گولی نکالی گئی۔
آپ کو 1955ء تک رضاکارانہ طور پر حضورؓ کی آواز پرلبیک کہنے کا موقع ملا جب پہلے آپ رتن باغ لاہور میں احمدی کیمپ کے انچارج مقرر ہوئے۔ پھر مجاہد کیمپ سرائے عالمگیر میں منتقل کردیئے گئے اور بعد میں فرقان فورس کے تحت کشمیر کے محاذ پر خدمات سرانجام دیں۔ ربوہ واپس آکر حضورؓ کی خدمت میں حاضر ہوگئے۔ 1958ء میں افسر حفاظت بنائے گئے۔ بعد میں حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کے دَور میں بھی خدمت کو جاری رکھا۔ 1967ء میں حضورؒ کے ہمراہ دورۂ یورپ پر بھی جانے کا موقع ملا۔
آپ تہجد گذار، دعاگو، داعی الی اللہ اور مجسم دعا بزرگ تھے۔ موصی تھے اور چندوں میں بہت باقاعدہ تھے۔ 7؍اگست 2002ء کو ربوہ میں وفات پائی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں