محترم شیخ خورشید احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم نومبر 2010ء کے مطابق محترم شیخ خورشید احمد صاحب سابق اسسٹنٹ ایڈیٹر روزنامہ الفضل ربوہ 18 اکتوبر 2010ء کو کینیڈا میں بعمر 92 سال وفات پاگئے۔
آپ محترم شیخ سلامت علی صاحب کے بیٹے اور حضرت مولوی فرزند علی خان صاحب سابق امام مسجد لندن کے نواسے تھے۔ آپ کی والدہ جوانی میں ہی فوت ہوگئی تھیں۔ آپ نے تعلیم الاسلام ہائی سکول قادیان سے میٹرک کیا اور پھر ادیب عالم اور ادیب فاضل کے امتحان پاس کئے جن کا نصاب ایم اے اردو کے برابر تھا۔ 1938ء میں آپ کا پہلا مضمون الفضل میں شائع ہوا۔ بعد ازاں غیرمبائعین کے بارہ میں کئی مضامین شائع ہوئے جنہیں حضرت مصلح موعودؓ نے بہت پسند فرمایا۔ یکم مئی 1946ء کو آپ اسسٹنٹ ایڈیٹر الفضل متعین ہوئے اور 33 سال تک اس شعبہ میں خدمت کی توفیق پائی۔ 1942ء میں آپ نظام وصیت سے منسلک ہوئے تھے۔ اکتوبر 1946ء میں آپ اُس تاریخی سفر میں شامل تھے جس میں حضرت مصلح موعودؓ نے قائداعظم محمد علی جناح اور دیگر معروف سیاسی لیڈروں سے ملاقات فرمائی۔
محترم شیخ صاحب آٹھ سال تک ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ کے ایڈیٹر بھی رہے۔ صدر نگران بورڈ الفضل بھی رہے۔ خدام الاحمدیہ مرکزیہ میں مہتمم اطفال اور انصاراللہ میں نائب قائد بھی رہے۔ ستمبر 1985ء سے دسمبر 1986ء تک ایڈیٹر مصباح رہے ۔ 2005ء میں عمرہ کی سعادت پائی۔ آپ نے تین کتب ’’راہ ایمان‘‘، ’’بچوں کے لئے مختصر تاریخ احمدیت‘‘ اور ’’جوئے شیریں‘‘ مدوّن کیں جنہیں غیرمعمولی مقبولیت حاصل ہوئی۔
محترم شیخ صاحب نے پسماندگان میں اہلیہ محترمہ امۃاللطیف خورشید صاحبہ کے علاوہ تین بیٹے اور دو بیٹیاں چھوڑی ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں