محترمہ عزیزہ بیگم صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19؍جون 1999ء میں مکرم عبدالعزیز عابد صاحب اپنی والدہ محترمہ عزیزہ بیگم صاحبہ بنت حضرت میاں جان محمد صاحبؓ کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ مرحومہ گھر کے ہر فرد کی تربیت کے لئے کوشاں رہتیں۔ خصوصاً نماز میں سستی برداشت نہیں کرتی تھیں اور ضرورت ہوتی تو سزا بھی دیتیں۔ ہمارے والد صاحب شروع میں نماز کی ادائیگی میں سستی کر جاتے تھے۔ ایک دفعہ وہ عشاء کی نماز پڑھے بغیر سوگئے تو میری والدہ نے انہیں جگایا۔ انہوں نے غصہ سے کہا کہ میں خود ہی نماز پڑھ لوں گا، آپ توجہ نہ دلائیں۔ … یہ سن کر محترمہ عزیزہ بیگم صاحبہ کو اتنا صدمہ ہوا کہ انہوں نے خاص طور پر دعا شروع کردی۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے خواب کے ذریعہ والد صاحب کو ایسی تنبیہہ فرمائی کہ وہ نمازوں میں باقاعدہ ہوگئے اور پھر ایک اَور خواب کے نتیجہ میں قرآن کریم بھی باقاعدگی سے پڑھنا شروع کردیا۔
آپ کے دل میں بہت عرصہ سے خواہش تھی کہ آپ کے گھر میں بھی کوئی مربی بنے۔ اللہ کے فضل سے آپ کے دو بیٹے مربی سلسلہ ہیں اور میدان عمل میں کام کر رہے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں