لب پر کوئی شکوہ نہ شکایت نہ گلہ ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربو30؍اکتوبر 2012ء میں مکرم محمودالحسن صاحب کی ایک غزل شامل اشاعت ہے۔ اس غزل میں سے انتخاب پیش ہے:

لب پر کوئی شکوہ نہ شکایت نہ گلہ ہے
اظہار تمنا کا یہ انداز نیا ہے
پہلو میں مرے دل کے دھڑکنے کی صدا ہے
یا نزد رگِ جان کوئی بول رہا ہے
ہر شعر میں جو میں نے کہا ہے مرا کیا ہے
حرف ان کے‘ قلم ان کا‘ دماغ ان کی عطا ہے
خاموش نہیں آج بھی ، جو بول رہا ہے
وہ میرا خدا ، میرا خدا ، میرا خدا ہے
ہے رُوکش تنویرِ مہ و مہر وہی آنکھ
جس آنکھ کا سرمہ تری خاکِ کفِ پا ہے
وہ نُور کا اک قلزم بے پایاں ہے محمودؔ
کہنے کو تو اک غار ہے جو غارِ حرا ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں