فلو اور کھانسی – جدید تحقیق کی روشنی میں

فلو اور کھانسی – جدید تحقیق کی روشنی میں
(اطہر ملک)

فلو اور کھانسی کے جراثیم کا بنیادی تعلق پھیپھڑوں میں سوزش کے ساتھ ہے اس لئے پہلی رپورٹ اس سوزش کے علاج کے حوالہ سے پیش ہے جبکہ دیگر دو رپورٹس فلو اور کھانسی کے حوالہ سے ہیں:

٭ برطانیہ کی یونیورسٹی آف ساؤتھ ہیمپٹن کے ڈاکٹر فلپ نے پرتگال کے ایک ہسپتال میں 23مریضوں پر ایک تحقیق مکمل کرنے کے بعد رپورٹ میں مچھلی کے تیل کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ ہسپتالوں میں داخل مریضوں کی مجموعی صحت کی بحالی کے لئے مچھلی کا تیل انتہائی مفید ثابت ہوا ہے اور یہ کہ جن مریضوں نے مچھلی کا تیل استعمال کیا وہ دوسرے مریضوں کی نسبت جلد صحت یاب ہوئے، اُن میں سوزش کا عمل تیزی سے کم ہوا اور پھیپھڑوں میں آکسیجن کی مقدار میں بھی اضافہ مشاہدہ کیا گیا۔ ماہرین کے مطابق مچھلی کے تیل میں پائی جانے والی خصوصیات اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کی اُس خاصی مقدار کے باعث ہیں جو مچھلی کے تیل میں پائی جاتی ہے۔
٭ امریکہ میں نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے تحت کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فِضا میں نمی کی کمی، فلو کے پھیلاؤ کا باعث بنتی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ فلو کے وائرس کے پھیلنے کا باعث فضا میں آبی بخارات کی حقیقی تعداد کی کمی ہے، قطع نظر اس بات کے کہ فضا کا درجہ حرارت کیا ہے اور فضا میں نمی کی اضافی مقدار کیا ہے۔
اس مطالعاتی ٹیم کے سربراہ اور ریگن سٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسر جیفری شیمن ہیں جو بیماریوں کے پھیلاؤ اور آب و ہوا کے درمیان تعلق کے ایک ماہر سمجھے جاتے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ نزلے کی اصل وجہ فضا میں نمی کی اصل مقدار ہے اور آبی بخارات کا تناسب نہیں ہے۔ کیونکہ جب ہوا میں نمی کا تناسب کم ہو تو فلو کا وائرس بظاہر زیادہ عرصے تک زندہ رہتا ہے اور اس کے پھیلاؤ کی شرح میں بہت زیادہ اضافہ ہوجاتا ہے ۔
اس جائزے کے شریک مصنف میلون کوہن جو اوریگن ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ سروسز میں وبائی امراض کے ایک ماہر ہیں، کہتے ہیں کہ فلو عام طور پر سردیوں میں پھوٹتا ہے جب فضا میں قطعی نمی کا تناسب کم ہوتا ہے اور یہ حالات فلو کے وائرس کی بقا اور پھیلاؤ کیلئے انتہائی ساز گار ہوتے ہیں۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ایسی عمارتوں کے اندر جہاں فضا میں نمی کو مصنوعی طریقے سے برقرار رکھا جاتا ہے، فلو کے مہینوں میں اس بیماری کے پھیلاؤ سے بچا جا سکتا ہے۔ خاص طور پر ان جگہوں پر جہاں ایسے مریض موجود ہوں جنہیں فلو کے وائرس کے باعث مزید پیچیدہ امراض کا سامنا ہو سکتا ہے، مثلاً نرسنگ ہومز یا ایمرجنسی رومز وغیرہ۔
٭ ایک طبّی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کھانسی کے سیرپ کھانسی کا علاج نہیں کرتے بلکہ وقتی طور پر کھانسی کی علامات کو دبا دیتے ہیں جو بعد میں زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔ جبکہ کھانسی کوئی بیماری نہیں ہے بلکہ کسی بیماری کی ایک علامت ہے۔ رائل میڈیکل کالج میں کھانسی پر ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کھانسی کو معمولی نہیں سمجھنا چاہیے کیونکہ یہ کسی بڑی بیماری کا پیش خیمہ بھی ہوسکتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں