عہدِ وفا ہے جان پہ اک قرض اب تلک – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7؍اپریل 2011ء میں مکرم طاہر عارف صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے جس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

عہدِ وفا ہے جان پہ اک قرض اب تلک
مجھ سے ادا نہ ہو سکا یہ فرض اب تلک
گونگے ہیں لفظ بات میں مطلب نہیں کوئی
میں کر سکا ہوں آپ سے نہ عرض اب تلک
درد فراق یار بھی بھانے لگا ہے کچھ
پیچھے لگا ہے عشق کا بھی مرض اب تلک
ہو اِذن گر تو اپنے بھی لہجے میں کچھ کہوں
اپنا رہا تھا آپ کی میں طرز اب تلک
چومے ہیں اس نے صاحبِ لولاک کے قدم
اِٹھلا رہی ہے ناز سے وہ ارض اب تلک
دہلیز سے ہے آپ کی طاہرؔ لگا کھڑا
جُھک جُھک کے کر رہا ہے کوئی عرض اب تلک

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں