سُستیاں چھوڑ دے، اُٹھ باندھ کمر آج کی رات – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 11نومبر2004ء میں مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کی ایک نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

سُستیاں چھوڑ دے، اُٹھ باندھ کمر آج کی رات
آج تھکنا نہیں مغرب تا فجر، آج کی رات
آنکھ لگتی نہیں عاشق کی تو لمحہ بھر بھی
اور کب جاگے گا، جاگا نہ اگر آج کی رات
مرتبے آج سبھی لے گئے رونے والے
جن کو آتا تھا تڑپنے کا ہنر آج کی رات
میری تقدیر سنور جائے جو رحمت ہو تری
لیلۃالقدر، میسر ہو اگر آج کی رات

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں