سائبیریا ریلوے لائن

روزنامہ الفضل ربوہ 26اپریل 2012ء میں دنیا کی طویل ترین ریلوے لائن کا تعارف شامل اشاعت ہے جو سائبیریا (روس) کے یخ بستہ پہاڑوں میں پُرپیچ راستوں پر بچھائی گئی ہے۔ اس کے ذریعہ روزانہ ہزاروں مسافر اور لاکھوں ٹن تجارتی سامان ایک جگہ سے دوسرے مقام تک منتقل ہوتا ہے۔ یہ منصوبہ 1891ء میں پیش کیا گیا جبکہ 14سال کے عرصہ میں 1905ء میں یہ منصوبہ مکمل ہوا۔ اس کے راستہ میں دریا، جھیلیں اور بلندوبالا پہاڑ آتے ہیں۔ اس ریلوے لائن کی رسائی ایشیا تک ہے۔ ابتداء میں اس پر صرف یکطرفہ ٹریک تیار کیا گیا تھا جسے بعد میں دو طرفہ کر دیا گیا۔ اس ریلوے لائن کو بچھانے کیلئے بڑی تعداد میں جنگی قیدیوں سے جبری مشقت بھی لی گئی ۔
انقلابِ روس (1917ء) میں سیاسی قیدیوں کو علاقہ بدر کرنے کیلئے بھی اسے استعمال کیا جاتا تھا۔ جدید روس کی ترقی میں اس ریلوے لائن نے بہت اہم کردار ادا کیا۔ اس پر سفر کا آغاز ماسکو کے وقت کے مطابق ہوتا ہے لیکن دورانِ سفر یہ آٹھ ٹائم زون سے گزرتی ہے۔ ماسکو سے چلنے والی یہ ٹرین دریائے وولگا اور پھر جنوب مشرق میں یورل پہاڑوں سے گزرتے ہوئے 1ہزار 170کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتی ہوئی یورپ سے ایشیا میں داخل ہو جاتی ہے۔
سائبیریا کا علاقہ ایک کروڑ 24لاکھ 94ہزار مربع کلومیٹر (50لاکھ مربع میل) پر مشتمل ہے۔ سائبیریا تاتاری زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں سوئی ہوئی زمین۔ یہ خطہ حیرت انگیز ہے جہاں قدم قدم پر برفانی چیتے، ریچھ، گیدڑ اور انواع واقسام کے جانور اور پودے بکثرت پائے جاتے ہیں۔ یہ خطہ تیل ، کوئلہ اور لوہا سمیت قیمتی معد نیات سے مالا مال ہے۔ یہ انتہائی سرد علاقہ ہے جہاں 8سے 9ماہ سخت سردی اور یخ بستہ ہوائیں چلتی ہیں۔ اس دوران درجہ حرارت منفی 68ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں