زندگی مورد الزام ہوئی جاتی ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22؍اکتوبر 2005ء میں شامل اشاعت مکرمہ ڈاکٹر فہمیدہ منیر صاحبہ کی ایک نظم بعنوان ’’سانحہ مونگ سے متأثر ہوکر‘‘ میں سے انتخاب پیش ہے:

زندگی مورد الزام ہوئی جاتی ہے
اُف کہ دنیا تری بدنام ہوئی جاتی ہے
وصل کا جام چھلک جانے کو ہے ہوش نہیں
جان جاں جان ترے نام ہوئی جاتی ہے
دھندلکا چھا گیا بارود کی بُو پھیل گئی
دن ڈھلا ہی نہیں اور شام ہوئی جاتی ہے
تیرے ہی گھر میں کھڑے لوگوں کی بے داغ قباء
خون کے چھینٹوں میں گلفام ہوئی جاتی ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں