راہِ وفا میں جان کے نذرانے لے چلے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2جنوری 2012ء میں سانگھڑ کے پانچ شہداء کی یاد میں مکرم ابن کریم صاحب کی ایک نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں :

راہِ وفا میں جان کے نذرانے لے چلے
یہ جو سیاہ رات کے افسانے لے چلے
سانگھڑ کی سرزمین کے یہ پانچوں جاں نثار
کیا خوب رُو جوان تھے دفنانے لے چلے
گو ہیں قلیل پھر بھی تو غالب رہیں گے ہم
دنیا کو یہ حقیقتیں دکھلانے لے چلے
ایسا لبِ امام پہ تھا ان کا تذکرہ
لگتا تھا یہ بہشت کے پروانے لے چلے
پھونکوں سے یہ چراغ بجھیں گے نہ حشر تک
تاریخ کو مثال یہ دکھلانے لے چلے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں