ذیابیطس

ذیابیطس کے بارے میں ایک مضمون روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍ـجولائی 1998ء میں مکرمہ ڈاکٹر فریحہ ظہیر صاحبہ کے قلم سے شامل اشاعت ہے- ذیابیطس کے اسباب میں میٹھی اور نشاستہ دار غذاؤں کا بکثرت استعمال، ورزش نہ کرنا یا ورزش کے بعد ابھی جسم گرم ہی ہو تو ٹھنڈا پانی پی لینا، بہت زیادہ دماغی محنت کرنا، فکر و غم یا دیگر امراض کا ہونا، سر یا ریڑھ کی ہڈی پر چوٹ لگنا وغیرہ شامل ہیں- جبکہ فاقہ کشی، غم و فکر، صدمات اور سردی لگنے سے بھی ذیابیطس ہوسکتی ہے جسے ذیابیطس سادہ کہتے ہیں-
کسی بھی قسم کے ذیابیطس کے مرض میں غذا کا مناسب انتظام بہت ضروری ہے- میٹھی اور نشاستہ دار غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہئے لیکن نشاستہ دار غذاؤں کو بالکل ترک کردینا بھی مناسب نہیں- بیسن کی روٹی مفید ہے- کبھی کبھی چاول کھانے چاہئیں، مکھن، گھی، بالائی، تازہ دہی، چھاچھ، پنیر، گوشت و انڈے کا استعمال مفید ہے- سبزیاں، ترکاریاں ساگ پات مفید ہیں- چقندر، آلو، شلغم اور گاجر بہت کم کھانے چاہئیں- آلو چھلکے سمیت گھی میں بھون کر کھا سکتے ہیں- لباس کھلا اور ہوادار پہننا چاہئے اور موٹاپے سے بچنے کے لئے ہلکی ورزش کرنی چاہئے- آم، انگور، تربوز، گنا وغیرہ سے مکمل پرہیز کرنا اور فکر و پریشانی سے بھی بچنا چاہئے- سخت سردی اور سخت گرمی سے بھی بچنا چاہئے- اس مرض میں علاج سے پرہیز بہتر ہے-

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں