دیانتدارانہ صحافت پر قدغن

روزنامہ ’’الفضل‘‘ 10؍اکتوبر 1995ء میں انگریزی اخبار ’’دی نیوز‘‘ 29؍ستمبر کے حوالے سے یہ خبر شائع ہوئی ہے کہ ایک صحافی رحیم اللہ یوسف زئی جو کئی قومی اور بیرونی اخبارات اور بی بی سی کو رپورٹیں ارسال کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ صوبہ سرحد میں مذہب کی بنیاد پر ہونے والی کئی باتوں کی رپورٹنگ اس لئے آسان نہیں ہے کہ مذہبی جماعتیں رپورٹوں کی مخالفت کرتی ہیں۔ مثلاً ’شب قدر‘ کے مقام پر شہادت کے واقعہ کی رپورٹنگ اس لئے مشکل تھی کہ ان دنوں وزیراعظم صاحبہ دورہ امریکہ پر تھیں اور ڈر تھا کہ یہ واقعہ اس دورے کو متاثر نہ کردے۔ کئی اخبارات نے بڑی ڈھٹائی سے واقعہ کو تروڑ مروڑ کر پیش کیا۔
محترم صحافی کا خیال ہے کہ ایسا حکومت کے ایماء پر کیا گیا۔ نیز صحافیوں نے اس واقعہ سے متعلقہ ایک نو احمدی دولت خان سے انٹرویو کئے اور ان کے گاؤں ’متہ خیل‘ بھی گئے لیکن پھر اخبارات اس داستان کو شائع کرنے پر تیار نہ ہوئے۔ حتّٰی کہ ریاض احمد کو احمدی لکھنے سے بھی گریز کیا گیا اور صرف کافر کے لفظ سے تھوڑی بہت خبر پیش کی گئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں