دو فرزندان احمدیت… محاذ جنگ پر- میجر قاضی بشیر احمد شہید

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 6؍ستمبر 2006ء میں مکرم مرزا خلیل احمد قمر صاحب کے قلم سے چند ایسے فرزاندان احمدیت کا مختصر تعارف اور اُن کی جرأت کے بعض واقعات بیان کئے گئے ہیں جنہیں قومی ہیرو بننے کا اعزاز حاصل ہے۔
میجر قاضی بشیر احمد صاحب مردان کے رہنے والے تھے۔ آپ 1965ء میں جوڑیاں کے محاذ پر دادشجاعت دیتے ہوئے شہید ہوئے۔ محاذ جنگ سے آپ نے جو خطوط اپنے گھر لکھے اُن میں دو ہی مقاصد تھے : دشمن پر فتح یا شہادت کی موت۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کی دونوں تمنائیں پوری کردیں۔ وہ جوڑیاں سے آگے کی طرف اپنے ساتھیوں کی قیادت کررہے تھے جب پیش قدمی کے دوران شیل لگنے سے 3؍ستمبر 1965ء کو تیس سال کی عمر میں شہید ہوگئے۔ آپ کے کمانڈنگ آفیسر کا بیان ہے کہ زندگی کے آخری تین دن آپ کو کھانے پینے اور آرام کرنے کی مہلت ہی نہ ملی۔ آپ مسلسل لڑتے رہے۔ جب آپ کی نعش محاذ سے لائی گئی تو سپاہی اور افسر دھاڑیں مار مار کر روتے تھے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں