درویش صحابہ کرام:حضرت بھائی شیر محمد صاحبؓ دکاندار

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان (درویش نمبر 2011ء) میں مکرم تنویر احمد ناصر صاحب کے قلم سے اُن 26 صحابہ کرام کا مختصر ذکرخیر شامل اشاعت ہے جنہیں قادیان میں بطور درویش خدمت کی سعادت عطا ہوئی۔
حضرت بھائی شیر محمد صاحبؓ کے والد مکرم شیخ میراں بخش صاحب آف دھرم کوٹ رندھاوا تھے۔ آپؓ نے قریباً 1906ء میں حضرت مسیح موعودؑ کی بیعت کی توفیق پائی اور پھر زمانۂ طفولیت میں ہی قادیان آکر اپنے آقا کے قدموں میں بیٹھ گئے۔ خلافت اولیٰ میں آپ مستقل طور پر قادیان ہجرت کر آئے جہاں آپؓ نے سٹیشنری وغیرہ کی دکان کھول لی تھی۔ تقسیم ملک کے بعد آپؓ ہجرت کرکے پاکستان چلے گئے تھے لیکن حضرت مصلح موعودؓ کی تحریک پر 1948ء میں اپنے اہل و عیال کی محبت پر قادیان کی حفاظت کو ترجیح دے کر قادیان آگئے۔ بہت خود دار اور باہمت تھے ۔ درویشی اس شان سے اختیار کی کہ صدر انجمن احمدیہ سے کوئی خرچ لینا گوارا نہ کیا۔ چندوں اور نمازوں میں باقاعدگی، کم گوئی، خدا سے تعلق یا خود اپنے کام سے تعلق ساری عمر رہا۔ آپ نے واقعی رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے مطابق زندگی گزاری کہ اس دنیا میں یوں زندہ رہو کہ اپنے آپ کو راہِ ملک عدم کا مسافر سمجھتے رہو۔
زندگی کے آخری چند سال لاچار ہوکر چارپائی پر گزارے۔ ایسے میں آپؓ کے ہم زلف حضرت مولانا عبدالرحمن صاحبؓ فاضل نے آپؓ کی خدمت اپنے ذمہ لئے رکھی۔ آپؓ کی وفات 24؍نومبر 1974ء کو 85 سال کی عمر میں ہوئی اور بہشتی مقبرہ قادیان میں تدفین ہوئی۔
آپ ؓ نہایت درجہ دُعاگو ،سنجیدہ طبع ، منکسر المزاج نرم خو اور

سِیْمٰھُمْ فِی وُجُوْھِھِمْ مِنْ اَثَرِالسُّجُوْد

کے مصداق تھے ۔ بلا امتیاز مذہب و ملت خدمت خلق اور رفاہ عام کے کام کرتے تھے۔ چنانچہ احاطہ لنگرخانہ میں اور ویدکور آریہ ہائی سکول کے پاس آپ نے پانی کا ایک ایک نلکہ لگوایا تھا۔ احباب قادیان سے مشفقانہ سلوک کرتے تھے اور ہمدردانہ مشورہ دیتے۔ آپ1/3 حصہ کے موصی تھے۔ مجاہد تحریک جدید اور وقف جدید وغیرہ تھے۔ اپنے خرچ پر علاقہ ملکانہ میں تبلیغی جہاد کیا۔
آپؓ کی اہلیہ اوّل محترمہ فاطمہ صاحبہ دختر حضرت شیخ نور احمد صاحب ؓ مختار عام قادیان کے 1918ء میں وفات پانے پر آپؓ کی شادی محترمہ سعیدہ بیگم صاحبہ دختر حضرت حافظ حامد علی صاحب ؓ خادم خاص سے ہوئی۔ اہلیہ اوّل سے ایک بیٹی اور اہلیہ ثانی سے تین بیٹے اور ایک بیٹی پیدا ہوئی۔
24؍نومبر 1974ء کو بعمر 86سال وفات پاکر بہشتی مقبرہ قادیان میں مدفون ہوئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں