خواب اور تعبیر

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ فروری 2000ء میں حضرت مصلح موعودؓ کے بچپن کے بارہ میں اپنے مختصر مضمون میں مکرمہ امۃالعلیم زاہدہ صاحبہ نے حضرت سیدہ نصرت جہاں بیگم صاحبہؓ کی ایک خواب حضرت سیدہ نواب مبارکہ بیگم صاحبہؓ کی زبانی یوں بیان فرمائی ہے:-
’’مَیں نے حضرت اماں جانؓ کو ایک خواب بیان فرماتے سنا ہے بلکہ مجھے بھی مخاطب فرماکر سنایا ہے۔ دو چار بار فرمایا: جب تمہارے بڑے بھائی پیدا ہونے کو تھے تو ایام حمل میں مَیں نے خواب دیکھا کہ میری شادی مرزا نظام الدین سے ہورہی ہے۔ اس خواب کا میرے دل پر مرزا نظام الدین کے اشد مخالف ہونے کی وجہ سے بہت برا اثر پڑا کہ دشمن سے شادی مَیں نے کیوں دیکھی؟۔ مَیں تین روز تک مغموم رہی اور اکثر روتی رہی۔ تمہارے ابا یعنی حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے مَیں نے ذکر نہیں کیا مگر جب آپؑ نے بہت اصرار کیا کہ بات کیا ہے؟ کیا تکلیف پہنچی ہے؟ مَیں نے ڈرتے ڈرتے خواب بیان کیا۔ خواب سن کر تو آپؑ بے حد خوش ہوگئے اور فرمایا اتنا مبارک خواب اور اتنے دن تم نے مجھ سے چھپایا! تمہارے ہاں لڑکا اسی حمل سے پیدا ہوگا اور نظام الدین کے نام پر غور کرو۔ اس کا مطلب یہ مرزا نظام الدین نہیں۔ تم نے اتنے دن تکلیف اٹھائی اور مجھے یہ بشارت نہیں سنائی‘‘۔
حضرت سید محمد سرور شاہ صاحبؓ فرماتے ہیں کہ حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ مجھ سے پڑھا کرتے تھے، ایک دن مَیں نے کہا کہ میاں! آپ کے والد صاحب کو تو کثرت سے الہام ہوتے ہیں، کیا آپ کو بھی الہام ہوتا ہے؟۔ آپؓ نے فرمایا کہ ’’خوابیں تو بہت آتی ہیں اور ایک خواب تو تقریباً ہر روز ہی دیکھتا ہوں اور جونہی تکیہ پر سر رکھتا ہوں اس وقت سے لے کر صبح اٹھنے تک یہ نظارہ دیکھتا ہوں کہ ایک فوج کی کمان کر رہا ہوں۔ بعض اوقات سمندروں سے گزر کر آگے جاکر حریف کا مقابلہ کرتا ہوں اور کئی بار سرکنڈے وغیرہ سے کشتی بناکر اس کے ذریعہ پار ہوکر حملہ آور ہوگیا‘‘۔ مَیں نے جس وقت یہ خواب سنا اسی وقت سے میرے دل میں یہ بات گڑی ہوئی ہے کہ یہ شخص کسی وقت یقینا جماعت کی قیادت کرے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں