خدا کرے کہ کٹے زیست اس مکیں کی طرح – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3 اپریل 2006ء میں شائع ہونے والی مکرم عبدالصمد قریشی صاحب کی نظم بعنوان ’’یارِ دلنشیں‘‘ سے انتخاب ذیل میں پیش ہے:

خدا کرے کہ کٹے زیست اس مکیں کی طرح
کہ جس کا قول و عمل ہو کسی امیں کی طرح
رہ حیات میں دیکھے ہیں یوں تو لاکھ حسیں
نہیں ہے کوئی بھی اس یار دلنشیں کی طرح
میں ایک خواب ہوں میرا کوئی وجود کہاں
اُسی کا قرب مرے ساتھ ہے یقیں کی طرح

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں