خاصۂ عشق رازداری ہے اور تری ہاؤہو زیادہ ہے – نظم

ماہنامہ ’’النور‘‘ امریکہ نومبرودسمبر 2012ء میں مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس ناصحانہ نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

خاصۂ عشق رازداری ہے اور تری ہاؤہو زیادہ ہے
تیری آہ و بُکا کے پردے میں خودنمائی کی بُو زیادہ ہے
اپنی حالت کی فکر کر عرشیؔ آپ اپنا محاسبہ کرلے
خامشی عاشقوں کا شیوہ ہے اور تری گفتگو زیادہ ہے
جو جھمیلوں میں گِھر کے دنیا کے ، یاد کرتے ہیں تجھ کو اے مالک
تیرے نزدیک ایسے لوگوں کی لازماً آبرو زیادہ ہے
جذب و مستی کا آج عالَم ہے دو رکعت عشق ہی ادا کرلوں
آنسوؤں سے نہائی ہیں آنکھیں دل بھی کچھ باوضو زیادہ ہے
توڑ دوں مَیں رواج کے پھندے پاٹ ڈالوں یہ دُوریاں ساری
عشق کا میرے سر میں سودا ہے یا رگوں میں لہو زیادہ ہے
اپنی ہستی مٹا کے مَیں عرشیؔ کاش تیرا سراغ پا جاؤں
چین پڑتا نہیں کہیں دل کو ، دن بدن جستجو زیادہ ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں