حضرت میاں محمد حا فظ صاحب بھیرویؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 10؍جنوری2007ء میں حضرت میاں محمد حافظ صاحب بھیرویؓ کا ذکر خیر مکرم غلام مصباح بلوچ صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔
حضرت محمد حافظ صاحب ولد سلطان احمد صاحب بھیرہ کے رہنے والے تھے اور حضرت خلیفتہ المسیح الاولؓ کے برادر زادہ تھے۔ آپ اپنی ملازمت کے سلسلے میں جموں چلے گئے تھے جہاں آپ پولیس میں ڈپٹی انسپکٹر تھے۔ حضرت مسیح موعودؑ کی بعض کتب میں آپ کا ذکر ملتا ہے لیکن وہاں آپ کا نام حافظ محمد درج ہے۔ آپ نے ابتدا میں ہی احمدیت قبول کرلی۔ دسمبر 1892ء میں دوسرے جلسہ سالانہ قادیان میں بھی آپ شامل تھے۔ حضورؑ نے شرکاء جلسہ کے اسماء اپنی کتاب ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ میں درج فرمائے ہیں۔ آپ کا نام تیسرے نمبر پر اس طرح درج ہے: میاں حافظ محمد صاحب بھیرہ ضلع شاہ پور ( برادر زادہ مولوی نورالدین صاحب)
اسی طرح حضور نے جب اپنے 313صحابہ کی فہرست اپنی کتاب ’’انجام آتھم‘‘ میں درج فرمائی تو آپ کا نام بھی 285ویں نمبر پر اس میں شامل فرمایا۔
فروری 1898ء میں حضور نے گورنمنٹ کے نام ایک اشتہار کے آخر میں اپنی جماعت کے 327 احباب کے نام درج فرمائے۔ آپ کا نام بھی اس فہرست میں 92ویں نمبر پر شامل ہے۔
اخبار ’الحکم‘ 10؍اگست1902ء صفحہ3 پر قادیان میں آنے والے مہمانوں کی بابت لکھتا ہے: اس ہفتے میں حا فظ محمد صاحب برادرزادہ مولانا مولوی نورالدین صاحب علاقہ جموں سے تشریف لائے جو دو مہینے تک یہاں قیام کریں گے۔
1903ء میں جبکہ آپ تھانہ ہیرانگر ریاست جموں میں ڈپٹی انسپکٹر متعین تھے، آپ سخت بیمار ہو گئے بہت علاج کرایامگر اس بیماری نے ایسی تشویشناک صورت اختیار کر لی کہ سب دوست احباب زندگی سے مایوس ہوگئے۔ بالآخر حضرت مسیح موعودؑ کی دعاؤں کے طفیل شفانصیب ہوئی۔
اس شفا یابی کے بعد آپؓ کافی سالوں تک زندہ رہے آخری عمر میں قادیان میں رہے۔ آپؓ موصی تھے اور چوتھے حصہ کی وصیت تھی۔ آپ کا وصیت نمبر1022ہے۔ آپؓ کی اہلیہ محترمہ پناہ بی بی صاحبہؓ نے بھی آپؓ کے ساتھ ہی وصیت کی۔
حضرت میاں محمد حافظ صاحبؓ نے 4؍نومبر 1918ء کو وفات پائی اور بہشتی مقبرہ قادیان میں دفن ہوئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں