حضرت مولوی محمد اسماعیل صاحب شہیدؒ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24دسمبر 2009ء میں مکرم نذیر احمد سانول صاحب نے برصغیر کے باکمال نڈر سپہ سالار اور عالم دین حضرت مولوی محمد اسماعیل صاحب شہیدؒ کے حالات زندگی بیان کئے ہیں جو حضرت مولوی عبدالغنیؒ کے بیٹے، حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ کے پوتے اور حضرت سید احمد بریلویؒ کے خاص شاگردوں میں سے تھے۔ بڑے فاضل اجل اور ذہین و فطین تھے۔ ہمیشہ سپاہیانہ وضع رکھتے تھے۔ چست پاجامہ، سرپر پیچیدہ عمامہ اور تلوار کو حمائل کئے رہتے تھے۔ بڑے باکمال جنرل اور فن جنگ سے آگاہ تھے۔ کئی کتب بھی لکھیں جن میں ایک ’’تقویت الایمان‘‘ ہے۔ یہ کتاب توحید، اتباع سنت کی خوبی اور شرک و بدعت کی برائی میں ایک لاثانی کتاب ہے۔
آپ کے وقت میں یہ بری رسم جاری ہوچکی تھی کہ بیوہ شادی نہ کرے۔ بیوہ کا نکاح ثانی کرنا نہایت معیوب اور گناہ خیال کیا جاتا۔ ہندو عورتیں تو اپنے مرنے والے شوہر کے ساتھ جل کر ستی ہو جاتیں۔ آپؒ نے اس قبیح رسم کو اپنے عملی نمونہ سے ختم کیا اور دہلی میں سب سے پہلے اپنی بیوہ ہمشیرہ کبرسن کا نکاح مولوی عبدالحی صاحب سے کرکے رانڈوں کے نکاح کرانے پر کمر باندھی اور نکاح ثانی کی فضیلتیں اور اس کے عیب سمجھنے کی برائیاں ایسی وضاحت اور خوبی کے ساتھ بیان کرنی شروع کیں کہ ہزارہا رانڈوں کے نکاح ثانی خاص شہر دہلی میں ہوگئے۔ ایک اندازہ کے مطابق قریباً دس ہزار بیواؤں کی شادیاں آپؒ نے کروائیں۔
حضرت مصلح موعودؓ نے آپؒ کی غیرتِ ایمانی کا ایک واقعہ یوں تحریر فرمایا ہے: ’’سید اسماعیل شہید … کسی کام کے لئے دہلی آئے ہوئے تھے۔ جب دہلی سے واپس جاتے ہوئے کیمبل پور کے مقام پر پہنچے تو کسی نے ان سے ذکر کیا کہ اس دریا کو یہاں سے تیر کر کوئی شخص نہیں گزر سکتا، اِس زمانہ میں صرف فلاں سکھ ہے جو گزر سکتا ہے مسلمانوں میں سے کوئی اس کامقابلہ کرنے والا نہیں۔ وہ وہیں ٹھہر گئے اور کہنے لگے کہ اچھا ایک سکھ ایسا کام کرتا ہے کہ کوئی مسلمان نہیں کرسکتا۔ اب جب تک میں اس دریا کو پار نہ کرلوں گا میں یہاں سے نہیں ہلوں گا۔ چنانچہ وہیں انہوں نے تیرنے کی مشق شروع کردی اور چار پانچ مہینہ میں اتنے مشّاق ہو گئے کہ تیر کر پار گزرے اور پار گزر کر بتا دیا کہ سکھ ہی اچھے کام کرنے والے نہیں بلکہ مسلمان بھی جب چاہیں ان سے بہتر کام کرسکتے ہیں‘‘۔
یہ عالم مجاہد 24 ماہ ذیقعد 1246ھ بوقت ظہر بالاکوٹ میں شہید ہوکر وہیں دفن ہوا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں