حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍جولائی 2002ء میں محترم صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کی وفات کی خبر شائع ہوئی ہے۔ آپ 22؍جولائی کی شب 89 سال کی عمر میں امریکہ میں انتقال فرماگئے۔

حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب

آپ 28؍فروری 1913ء کو حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمدؓ صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ حضرت اماں جانؓ نے اپنے صاحبزادگان کے بڑے بیٹوں کو گود میں لیا تھا۔ اس طرح آپ حضرت اماں جانؓ کی تربیت میں پروان چڑھے۔ ابتدائی تعلیم قادیان میں حاصل کی ۔ گورنمنٹ کالج لاہور سے B.A. اور L.L.B. کرنے کے بعد I.C.S (انڈین سول سروس) کا امتحان پاس کیا۔ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے 1933ء میں انگلستان روانہ ہوئے۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پہلے پوتے تھے جو اعلیٰ تعلیم کے لئے بیرون ملک تشریف لے گئے۔ آپ نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے اکنامکس کی اعلیٰ تعلیم حاصل کی ۔ اس دوران آپ کو حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب (خلیفۃ المسیح الثالثؒ)کی صحبت حاصل رہی۔
آکسفورڈ سے اعلیٰ تعلیم کے بعد آپ نے سول سروس شروع کی اور پہلی اہم تقرری ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ کے طور پر ہوئی اور اس عہدہ پر سرگودھا میں بھی متعین رہے۔ مغربی پاکستان میں آپ سیکرٹری فنانس اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری رہے۔ صدر ایوب خان کے دور میں آپ ڈپٹی چیئر مین پلاننگ کمیشن اور صدر یحییٰ خان کے دور میں اقتصادی امور کے مشیر رہے جو وفاقی وزیر کے برابر عہدہ تھا۔

صدر محمد ایوب خان

1974ء میں آپ ورلڈ بنک سے منسلک ہو گئے۔ ورلڈ بنک کے ڈائریکٹرا ور IMF کے سٹاف میں بطور ایگزیکٹو سیکرٹری شامل ہوئے اور اس دوران بھی اپنے وطن کے لئے خدمات کا سلسلہ جاری رہا۔ 1984ء میں ورلڈ بنک سے ریٹائر ہوگئے ۔ آپ عالمی شہرت کے حامل ماہر اقتصادیات تھے اور بین الاقوامی اقتصادی اداروں میں قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے لیکن آپ کا اصل اعزاز یہ تھا کہ آپ ایک متقی، دیندار مخلص اور خادم سلسلہ تھے۔آپ نے زندگی بھر دین کو دنیا پر مقدم رکھا۔

حضرت میاں صاحب کو حضرت مصلح موعودؓ کے داماد ہونے کا شرف حاصل ہے۔ حضرت مصلح موعودؓ نے اپنی بیٹی صاحبزادی امۃ القیوم صاحبہ ، جو حضرت سیدہ امۃ الحیٔ صاحبہ بنت حضرت خلیفۃ المسیح الاول ؓ کے بطن سے ہیں، کا نکاح 26؍دسمبر1938ء کو مسجدالنور قادیان میں آپ کے ساتھ پڑھا۔ آپ کی اولاد نہیں ہے۔
حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 1986ء میں بیرون پاکستان صدسالہ جوبلی منصوبہ بندی کے لئے کمیٹی قائم فرمائی تھی، اس مرکزی کمیٹی کے آپ چیئر مین دوم مقرر ہوئے۔ یہ کمیٹی 1989ء تک کام کرتی رہی۔ امریکہ میں آپ کو کئی پہلوؤں سے جماعتی خدمات کی توفیق ملی ۔ لیکن آپ کی خدمات دینیہ کا ایک اہم سلسلہ 1989ء میں شروع ہوا جب آپ کو حضور ایدہ اللہ تعالیٰ نے جماعت احمدیہ امریکہ کا امیر مقرر فرمایا۔ آپ اس منصب جلیلہ پر تادم آخر فائز رہے۔ آپ کے دورِ امارت میں جماعت احمدیہ امریکہ نے مختلف میدانوں میں ترقی اور کامیابی کے کئی سنگِ میل طے کئے ۔ مشن ہائوسز کی خرید ، تعمیر ، نئی مساجد کے قطعات اراضی کی خرید اور ان کی تعمیر، بعض مساجد میں توسیع اور تعمیر نو کے ساتھ ساتھ جماعت امریکہ مالی قربانی میں دنیا کے صف اول کے ممالک میں شامل ہوگئی۔ آپ کے دور میں جماعت امریکہ میں ہونے والی ترقیات کی چند جھلکیاں پیش ہیں:
جماعت کی اجتماعی تقریبات کے لئے جماعت امریکہ کے پاس کوئی وسیع مرکزی مسجد نہ تھی اور واشنگٹن مشن ہاؤس جماعت کی وسعت کے لحاظ سے ناکافی ہوگیا تھا۔ چنانچہ آپ کے دورِ امارت کا ایک عظیم کارنامہ جماعت احمدیہ امریکہ کی مرکزی مسجد بیت الرحمان کی تعمیر ہے ۔ سلور سپرنگ میریؔ لینڈؔ میں تعمیر ہونے والی اس مسجد کا افتتاح حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ نے 14؍اکتوبر 1994ء کو فرمایا۔ اب جماعت احمدیہ امریکہ کی تقریباً تمام اہم مرکزی تقریبات یہاں منعقد ہوتی ہیں اور جماعت کے مرکزی دفاتر بھی یہاں قائم ہیں۔
آپ کے دور امارت میں جماعت احمدیہ امریکہ نے مالی قربانی میں غیرمعمولی ترقی کی جس کے نتیجہ میں مالی قربانی میں امریکہ دنیا بھر کے ممالک میں صف اول کا ملک بن گیا۔ چنانچہ 1996ء میں امریکہ وقف جدید میں دنیا بھر میں اول اور تحریک جدیدمیں دوم رہا جبکہ 1997ء میں امریکہ تحریک جدید اور وقف جدیددونوں میں اول رہا۔
جماعت امریکہ کی ترقیات اور بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر آپ کے دور میں امریکہ کے مراکز تبلیغ کی تعداد تقریباً40 ہوچکی تھی۔ جماعت امریکہ کے اولین مشن مسجد بیت الصادق شکاگو کی از سر نو تعمیر ہوئی جس کا افتتاح حضورانور نے 23؍اکتوبر 1994ء کو فرمایا ۔ متعدد مقامات پر نئے مشن ہاؤسز اور مساجد کی تعمیر ہوئی، قطعات اراضی خریدے گئے اور تعمیری کام جاری ہے۔
1992ء میں پہلی بار جلسہ سالانہ امریکہ (منعقدہ نیویارک) میں لنگرخانہ کا نظام جاری ہوا جو بڑی کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔
جماعت احمدیہ امریکہ کی نمائش کا قیام ہوا۔

جماعت احمدیہ کینیڈا اور امریکہ کے تعاون سے MTA ارتھ اسٹیشن کا قیام مسجد بیت الرحمان کے ساتھ ہوا۔ جس کا افتتاح حضور انور نے 14؍اکتوبر 1994ء کو فرمایا۔ ارتھ اسٹیشن سے MTA کی نشریات مختلف ممالک تک پہنچائی جاتی ہیں۔
جماعت احمدیہ کی انٹرنیٹ پر ویب سائٹ www.alislam.org امریکہ سے قائم ہوئی اور حضورانور کا خطبہ، MTA پروگرام ، جماعتی تعارف اور دیگر بہت سی دینی معلومات اس کے ذریعہ جاری ہوئیں۔ 1996ء میں امریکہ میں ایم ٹی اے سٹوڈیو کا قیام ہوا۔ آپ ہی کے دَور میں جلسہ سالانہ امریکہ کی کارروائی براہ راست MTA کے ذریعہ دنیا بھر میں نشر ہونی شروع ہوئی۔
آپ کے دور ِ امارت میں حضورایدہ اللہ نے امریکہ کے متعدد دورے فرمائے ۔ چنانچہ حضور انور 1989ء، 1994ء، 1997ء اور 1998ء میں امریکہ تشریف لے گئے۔
حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کو یہ سعادت اوراعزاز حاصل ہے کہ حضور انور کو کئی رؤیا و کشوف میں آپ کا وجود دکھائی دیا گیا۔ جس کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے جماعت احمدیہ کی فتح و ظفر اور ترقیات سے تعبیر فرمایا۔
30؍جولائی2002ء صبح 10بجے مسجد مبارک ربوہ میں مکرم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظراعلیٰ و امیر مقامی نے حضرت مرزا مظفر احمد صاحب کی نماز جنازہ پڑھائی۔ آپ کو آپ کی والدہ حضرت سیدہ سرور سلطان جہاں صاحبہ کے قدموں میں (ایک رَونیچے) اور حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحبؓ کے پہلو میں دفن کیا گیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں