حضرت شیخ یعقوب علی عرفانی صاحبؓ

ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ ربوہ ستمبر 2011ء میں حضرت شیخ یعقوب علی عرفانی تراب کا ذکر شامل اشاعت ہے۔ آپ کے والد کا نام شیخ محمد علی صاحب اور دادا کا نام شیخ سلطان علی صاحب تھا۔ آپ 29؍نومبر 1875ء کو جالندھر کے گاؤں جاڈلہ میں پیدا ہوئے۔ بچپن میں ہی والدہ کے سایہ سے محروم ہوگئے۔ تعلیم گاؤں کے سکول میں شروع ہوئی تو ہر کلاس میں اوّل آتے۔ چوتھی جماعت تک پہنچتے پہنچتے مذہبی تعلیم حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوگیا۔ پرائمری کا امتحان اعزاز کے ساتھ پاس کیا اور وظیفہ حاصل کیا۔ پھر ورنیکلر مڈل سکول میں داخل ہوئے۔
1889ء میں پہلی مرتبہ لدھیانہ میں حضرت مسیح موعودؑ سے ملنے کا شرف پایا۔ اس سے قبل ’’براہین احمدیہ‘‘ کا مطالعہ کرچکے تھے اگرچہ سمجھنے کی قابلیت ابھی نہیں تھی۔ اس پہلی ملاقات میں آپؓ کے سنسکرت پڑھنے کا سُن کر حضورؑ بہت خوش ہوئے اور ہر قسم کی مدد کرنے کا وعدہ کیا۔
1893ء میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے دینی ضرورتوں کے پیش نظر اخبار الحکم کے اجراء کی خواہش کا اظہار کیا۔ حضورؑ کی اس تحریک پر لبیک کہتے ہوئے حضرت یعقوب علی عرفانی صاحبؓ نے اخبار کے اجراء کی اجازت کے لیے عریضہ لکھا۔ آپؓ اس وقت امرتسر میں مقیم تھے اور ایک کامیاب صحافی کی حیثیت سے قلمی اور ادبی مجالس میں آپؓ کے قلم کی دھاک بیٹھی ہوئی تھی۔ حضورؑ نے جواباً فرمایا کہ ’’ہم کو اس بارہ میں تجربہ نہیں۔ اخبار کی ضرورت تو ہے مگر ہماری جماعت غرباء کی جماعت ہے۔ مالی بوجھ برداشت نہیں کرسکتی۔ آپ اپنے تجربہ کی بِناء پر جاری کرسکتے ہیں تو کرلیں۔ اللہ مبارک کرے۔‘‘
حضرت شیخ صاحبؓ اُس وقت بالکل تہی دست تھے۔ دوسری طرف آپؓ کے بعض دوست آپؓ کو سرکاری ملازمت کی طرف لانے میں مُصر تھے۔ مگر خداتعالیٰ نے آپؓ کی دستگیری فرمائی اور ’’الحکم‘‘ جیسا بلند پایہ ہفت روزہ نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں