حضرت سیٹھ اسماعیل آدم صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7 دسمبر 2011ء میں حضرت سیٹھ اسماعیل آدم صاحبؓ آف بمبئی کا مختصر ذکرخیر ’’تاریخ احمدیت‘‘ سے منقول ہے۔
حضرت سیٹھ اسماعیل آدم صاحبؓ 1873ء میں پیدا ہوئے۔ آپ فرماتے ہیں کہ مَیں 1893ء میں پنجاب کے اردو اخبارات میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے خلاف مضامین دیکھ کر اس طرف متوجہ ہوا کہ یہ صاحبِ مدعی مہدویت و مسیحیت کون ہیں ؟ ان کی تعلیم کیا ہے؟ ان کا دعویٰ کیا ہے کہ سچ مچ وہ مہدی آخرالزمان اور مسیح ابن مریم ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں یا اخبارات محض دشمنی سے ایسے مضامین لکھ رہے ہیں ۔ پہلے مَیں نے زبانی طور سے اپنے حلقہ احباب میں تحقیق اور تفتیش شروع کی۔ مگر پھر خیال کیا کہ زبانی باتوں سے تسلی نہیں ہوگی۔ بہتر ہے کہ ان کی تصنیفات دیکھوں ۔ اس لئے ’’براہین احمدیہ‘‘ سے لے کر ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ تک کی تمام تصنیفات بذریعہ وی۔پی منگواکر پڑھیں ۔ لیکن ان کتابوں کے پڑھنے میں سستی اور غفلت کی وجہ سے ڈیڑھ دو سال کا عرصہ گزر گیا۔ آخر دل نے گواہی دی کہ یہ شخص سچا ہے۔
اس کے بعد حضرت سیٹھ صاحبؓ نے جولائی، اگست 1896ء میں تحریری بیعت کرلی۔ 1898ء میں پہلی بار قادیان آئے اور شرف زیارت حاصل کیا۔
آپؓ کی وفات 7 دسمبر 1957ء کو ہوئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں