حضرت سیّد محمد حسین شاہ صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28؍مئی 2011ء میں حضرت سید محمد حسین صاحبؓ کے بارہ میں مکرم رانا عبدالرزاق خاں صاحب کے قلم سے ایک مختصر نوٹ شامل اشاعت ہے۔

حضرت سید محمد حسین صاحبؓ 1883ء میں قصبہ راہوں ضلع جالندھر میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم راہوں اور لدھیانہ سے حاصل کی۔ 1898ء میں مالیرکوٹلہ سے مڈل کیا۔ اسی سال حضرت مسیح موعودؑ کی زیارت کی اور حضورؑ کی ایک تقریر بھی سنی۔ اسی سال آپ کے ماموں زاد بھائی حضرت ڈاکٹر غلام دستگیر صاحبؓ نے احمدیت قبول کرلی۔ 1901ء میں آپ کی شادی موضع ماہل پور میں ہوئی تو آپ کے برادرنسبتی حضرت قاضی شاہ دین صاحبؓ (جنہوں نے 1902ء میں احمدیت قبول کی) آپ کو حضرت اقدسؑ کی کتب پڑھنے کے لئے دیں ۔ جن سے صداقت تو واضح ہوگئی لیکن بیعت کا خط آپ نے ستمبر 1905ء میں لکھا۔
احمدیت قبول کرنے کے بعد آپؓ کچھ عرصہ احمدیہ بلڈنگز لاہور کے قریب بسلسلہ ملازمت مقیم رہے اور وہاں حضرت مولوی غلام رسول راجیکی صاحبؓ کے درس قرآن سے مستفید ہوتے رہے۔ ایک روز آپؓ نے حضرت مولوی صاحبؓ سے دعا کے لئے عرض کیا کیونکہ آپؓ کے ہاں چار لڑکیاں تھیں لیکن لڑکا کوئی نہیں تھا۔ حضرت مولوی صاحبؓ نے دعا کے بعد فرمایا کہ لڑکے کا نام محمد رکھنا۔ چنانچہ لڑکا پیدا ہوا تو آپؓ نے بیٹے کا نام حضرت مولوی صاحبؓ کی اجازت سے ’’محمدجی‘‘ رکھ دیا۔
حضرت سیّد محمد حسن شاہ صاحبؓ کو تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ آپؓ کی تبلیغ سے آپ ؓ کے تینوں بھائی اور لدھیانہ شہر کے سات خاندان بھی احمدی ہوگئے۔ 1938ء میں ریٹائرمنٹ کے بعد آپؓ قادیان میں مقیم ہوئے۔ یہاں حضرت مصلح موعودؓ اور آپؓ کے دونوں بھائیوں (حضرت مرزا بشیر احمد صاحبؓ اور حضرت مرزا شریف احمد صاحبؓ) کے رجسٹرڈ مختارعام کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ تحریک جدید کے سیکرٹری بھی رہے۔ 1948ء میں بوجہ پیرانہ سالی ان ذمہ داریوں سے فارغ ہوئے۔
آپؓ تہجد گزار اور نمازوں میں سوز و گداز سے دعائیں کرنے والے تھے۔ تلاوت قرآن کا شوق تھا اور حضرت مسیح موعودؑ اور سلسلہ کی کتب پڑھنا پسندیدہ مشغلہ تھا۔ 24؍اپریل 1964ء کو لاہور میں بعمر 80 سال وفات پائی اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں مدفون ہوئے۔ آپؓ کی پانچ بیٹیاں اور ایک بیٹا تھا۔ اکلوتے بیٹے محترم محمد جی احمدی صاحب ڈاکٹر بنے اور کئی اضلاع میں DHO تعینات رہے۔ اُن کی اولاد میں محترم یوسف سہیل شوق صاحب مرحوم (واقف زندگی۔ سابق نائب ایڈیٹر الفضل ربوہ) اور محترم ڈاکٹر نسیم بابر شہید (پروفیسر قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد) شامل ہیں ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں