حضرت سیدہ چھوٹی آپا کی شفقتیں

ماہنامہ مصباح ربوہ کی خصوصی اشاعت بیاد حضرت سیدہ چھوٹی آپا میں محترمہ ڈاکٹر فہمیدہ منیر صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ ایک روز فون پر حضرت چھوٹی آپا نے فرمایا کہ مَیں نے ایک مریض دکھانا ہے، اُسے لے کر تمہارے گھر آرہی ہوں۔ حالانکہ آپ اُن دنوں کافی تکلیف میں تھیں اور آپ کے لئے چلنا بھی مشکل تھا۔ لیکن آپ تشریف لائیں، مریضہ ساتھ تھی جو شاید کوئی خادمہ تھی۔ لیکن بہت ضدی مریضہ تھی وہ معائنہ کے لئے راضی نہ ہوئی۔ آپ نے فرمایا: مَیں اس کے لئے پریشان ہوں، اس کی صحت ٹھیک نہیں۔ باوجود اصرار کے مریضہ راضی نہ ہوئی تو آپ یہ کہہ کر واپس چلی گئیں کہ ’’اب مجبوری ہے، نہیں دکھاتی تو اس کی مرضی‘‘۔
……………
مکرمہ طاہرہ رشیدالدین صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ حضرت چھوٹی آپا کا ایک خاص وصف یہ تھا کہ غریب بچیوں کا سہارا بنتیں، انہیں گھر میں رکھ کر اُن کی تربیت کرتیں، تعلیم دلواتیں، اُن کے سارے اخراجات خود برداشت کرتیں، اُن کی شادی کرتیں اور اُن کے جہیز اپنے ہاتھ سے تیار کرتیں۔ ایسی بچیوں میں بعض یتیم بھی ہوتیں اور ایک وقت میں کئی جمع ہوجاتیں۔ ایک بار فرمایا کہ ان بچیوں کی مجھ پر بڑی ذمہ داری ہوتی ہے، ان کی تربیت کے سلسلہ میں پریشان رہتی ہوں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں