حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی حسین یادیں

رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں مکرم فلاح الدین خان صاحب سابق صدر مجلس خدام الاحمدیہ جرمنی بیان کرتے ہیں کہ حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ جب صدرمجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ تھے تو مَیں ضلع سیالکوٹ میں مجلس کا معتمد تھا اور اکثر ربوہ میٹنگز پر جانے کا موقع ملتا تھا۔ حضورؒ مجھے ایکٹو معتمد کہہ کر بلاتے تھے۔ 1982ء میں جب حضور ؒ جرمنی تشریف لائے تو ملاقات کے دوران جرمنی میں خدام الاحمدیہ کے حوالہ سے پوچھا۔ پھر صدر خدام الاحمدیہ مرکزیہ مکرم محمود احمد بنگالی صاحب کو ہدایات دیں۔ وہ دورہ میں حضورؒ کے ہمراہ تھے۔ چنانچہ 1983ء میں جرمنی میں ملکی سطح پر مجلس خدام الاحمدیہ کا قیام عمل میں آگیا۔ مکرم عبداللہ واگس ہاؤزر صاحب نیشنل قائد اور خاکسا ر نائب و معتمد مقرر کیا گیا۔ قیام کے پہلے ہی سال خداتعالیٰ کے فضل سے بیرون ملک مجالس میں جرمنی نے اوّل پوزیشن حاصل کی اور انعامی شیلڈ حاصل کی۔ 1984ء میں حضورؒ نے مکرم عبد اللہ واگس ہاؤزر صاحب کو امیر ملک اور خاکسار کو نیشنل قائد مقرر کیا۔
اس دوران تین یورپین اجتماعات منعقد کرنے کی توفیق بھی ملی۔ حضور ؒ اجتماع کے انتظامات کا بہت باریک بینی سے جائزہ لیا کرتے تھے۔ اوربظاہر چھوٹی چھوٹی باتوں میں بھی رہنمائی کیا کرتے تھے مثلاً جب لوائے احمدیت لہرانے کی تقریب تھی تو خاکسار کو ہدایت دی کہ کس طرح عہدیداران کی قطار لگانی ہے اور ترتیب بھی بتائی۔ آپ ؒ دوران ِ اجتماع نیشنل قائد کوہمیشہ اپنے ساتھ رکھتے تھے خواہ کھیل کا میدان ہی ہو۔ ایک دفعہ حضور ؒ کا ایک سکھ دوست ورزشی مقابلہ جات کے دوران گروس گیراؤ آیا۔ اس وقت خاکسار اور امیر صاحب حضور ؒ کے ساتھ کرسیوں پر بیٹھے تھے۔ سکھ دوست کو دیکھ کر میں اپنی کرسی پیش کرنے کے لئے ابھی اٹھنے ہی والا تھا کہ حضور ؒ نے میرا بازو پکڑ کر فرمایا: آپ بیٹھے رہیں اور مہمان کے لئے اورکرسی منگوادیں۔
ایک دفعہ ہالینڈ کے یورپین اجتماع میں شمولیت کے لئے سائیکلوں پر خدام کا قافلہ نورمسجد سے حضو ر ؒ کی دعا سے رخصت ہوا۔ ہالینڈ کے لئے حضور ؒ کی روانگی بھی اسی روز تھی۔ اگلے روز حضور ؒ نے ہالینڈ میں اسی قافلہ کو Recieve کیا۔ حضور ؒ نے ہالینڈ کی انتظامیہ کو اس قافلہ کے لئے گرم پانی، رہائش، پھل اور ضیافت وغیرہ کے بارہ میں خاص طور پر ہدایات دیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں