حضرت الحاج مولانا عبدالرحیم نیر صاحبؓ

جامعہ احمدیہ جونیئر سیکشن کے خلافت سووینئر 2008ء میں مکرم نوید احمد سعید صاحب نے بعض ابتدائی مبلغین کی قربانیوں کے حوالہ سے ایک مضمون مرتب کیا ہے۔ اِس مضمون میں مغربی افریقہ کے پہلے مبلغ سلسلہ حضرت الحاج مولانا عبدالرحیم نیر صاحب کے بارہ میں بھی ایک مختصر مضمون شامل اشاعت ہے۔
حضرت مولانا نیر صاحبؓ 1883ء میں ضلع جالندھر کے موضع پھگواڑہ کے قریب ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم پھگواڑہ میں حاصل کی۔ آپؓ کے والد صاحب کرنال کے رہنے والے تھے۔ 1901ء میں آپؓ نے حضرت مسیح موعودؑ کی بیعت کی اور ستمبر 1906ء میں آپؓ مستقل طور پر قادیان آگئے۔ ابتداء میں تعلیم الاسلام ہائی سکول میں استاد مقرر ہوئے۔ بعد میں کچھ عرصہ حضرت مصلح موعودؓ کے پرائیویٹ سیکرٹری کے طور پر بھی کام کیا۔ 15جولائی 1919ء کو بطور مبلغ انگلستان کے لئے روانہ ہوئے جہاں سے 19؍فروری 1921ء کو سیرالیون پہنچے اور پھر نائیجیریا اور گھانا بھجوائے گئے۔ وہاں ہزاروں افراد نے آپؓ کے ذریعہ قبولِ احمدیت کی توفیق پائی۔ لیکن آپؓ کی صحت پر آب و ہوا کے منفی اثرات مرتّب ہونے پر آپؓ کو لندن بھجوادیا گیا جہاں دو سال کام کرنے کے بعد 1924ء میں حضرت مصلح موعودؓ کی رفاقت میں آپؓ قادیان واپس آگئے۔ پھر قریباً پانچ سال بھوپال اور حیدرآباد میں خدمات بجالاتے رہے اور اس کے بعد قادیان میں مختلف جماعتی اداروں میں خدمت کی توفیق پائی۔ بعد ازاں ریٹائر ہوگئے اور 1947ء میں ہجرت کرکے گوجرانوالہ میں آباد ہوئے اور یہاں 17ستمبر 1948ء کو وفات پائی۔
حضرت مولانا نیر صاحبؓ نے افریقہ سے بھجوائی جانے والی اپنی ایک رپورٹ میں لکھا: ’’ہزاروں میل کے رقبہ اور لاکھوں انسانوں میں، مَیں صرف تنہاہوں۔ مجھے نہ صرف خوراک اور آب و ہوا سے جنگ کرنا پڑ رہی ہے بلکہ حکام کی غلط فہمیوں سے بھی سابقہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کے سوا میرا کوئی حامی و ناصر نہیں … وہ جو گرمی میں برف اور شربت پی کر پیاس بجھاتے ہیں، اُن سے کہہ دیں کہ یہاں احمدی مبلغ کو کوئیں کا پانی بھی میسر نہیں آتا اور اُسے بعض دفعہ پیاس بجھانے کی گولیاں کھانی پڑتی ہیں۔ اور وہ جو گھوڑوں بگھیوں موٹروں اور بیل گاڑیوں پر پھرتے ہیں ان سے کہہ دیں کہ یہاں داعیٔ اسلام کو جنگلوں سے پیدل گزرنا پڑتا ہے۔ وہ جو دودھ گھی وغیرہ سے تیارشدہ مٹھائیاں استعمال کرتے ہیں ان کو بتلائیں کہ خادمِ احمدیت کے لئے یہاں یہ چیزیں خواب ہیں‘‘۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں