حروفِ جانفزا ’’الفضل‘‘ کے نظروں سے ٹکرائیں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18جون 2011ء میں اخبار الفضل کے حوالہ سے مکرم طاہر محمود احمد صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں :

حروفِ جانفزا ’’الفضل‘‘ کے نظروں سے ٹکرائیں
گل و گلزار بن کر یوں مرے سینہ کو مہکائیں
دریچہ ہے کہ جس سے آگہی کی کرنیں آتی ہیں
دیارِ جسم و جاں میں خوب آکر جگمگاتی ہیں
سدا رشد و ہدایت کے لئے قطبی ستارا ہے
جو اِس کو پاکے بھی بھٹکا تو وہ قسمت کا مارا ہے
مضامیں سلسلہ در سلسلہ بھی اس میں چھپتے ہیں
شجر علم و ہنر کے صورتِ شمشاد بڑھتے ہیں
رپورٹیں رُوح پرور آقا کی جب اِس میں چھپتی ہیں
پھواریں دل پہ خوشیوں کی نہاں رِم جھم برستی ہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں