جوتی کا تسمہ

ماہنامہ ’’مشکوٰۃ‘‘ قادیان نومبر 2010ء میں مکرم عطاء المجیب راشد صاحب اپنے ایک مختصر مضمون میں بیان کرتے ہیں کہ جماعت احمدیہ برطانیہ کے ایک بزرگ محترم کیپٹن محمد حسین چیمہ صاحب نے اپنا یہ واقعہ سنایا کہ ایک روز وہ اپنے گھر سے لندن مسجد آنے کے لئے روانہ ہوئے تو چند قدم چلنے کے بعد یہ احساس ہوا کہ اُن کے ایک بوٹ میں تسمہ نہیں ہے۔ تسمہ کی ضرورت کا خیال آتے ہی اُن کا ذہن اُس حدیث کی طرف گیا جس میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’چاہئے کہ تم میں سے ہر کوئی اپنی سب ضروریات کے لئے اللہ تعالیٰ ہی سے سوال کیا کرے حتّی کہ جوتی کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ بھی اللہ تعالیٰ ہی سے مانگے‘‘۔ اس حدیث کا خیال آتے ہی مکرم چیمہ صاحب کا ذہن فوراً دعا کی طرف مائل ہوگیا اور وہ زیرلب دعا کرتے ہوئے مسجد کی طرف چلنے لگے۔ کچھ ہی فاصلہ طے کیا تھا کہ سڑک کے کنارے ایک تسمہ گرا پڑا دیکھا جو عین اُسی رنگت اور طرز کا تھا جس کا دوسرا تسمہ اُن کے بوٹ میں تھا۔ دعا کی جلد قبولیت اور رسول کریمؐ کے ارشاد کو لفظاً لفظاً پورا ہوتے دیکھ کر اُن کا دل اللہ کی حمدسے لبریز ہوگیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں