جنرل عبدالعلی ملک (ہلال جرأت)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍اگست 2012ء میں پاکستانی فوج کے احمدی سپوت جنرل عبدالعلی ملک صاحب کا مختصر تذکرہ شامل اشاعت ہے۔
ستمبر1965ء کی جنگ کا دوسرابڑا محاذ سیالکوٹ کا تھا جہاں چونڈہ کے محاذ پر ہندوستانی ٹینکوں کی زوردار یلغار کو ایک معمولی سی تعداد کے ساتھ پاکستان کی مسلح افواج کے بریگیڈیئر عبدالعلی ملک نے روک دیا۔ یہ دوسری جنگ عظیم کے بعد ٹینکوں کی دوسری بڑی جنگ تھی۔ اگرچہ ڈویژنل کمانڈر کاخیال تھا کہ حملہ بہت بڑا ہے اور فوج کی قلیل تعداد اس کا مقابلہ نہ کرسکے گی۔ لیکن جرأت مند بریگیڈیئر علی ملک نے اپنے عزم کا یوں اظہار کیا :
اگر میں نے ایسا کیا تو سیالکوٹ کے انتہائی اہم ترین ضلع پر دشمن کا قبضہ ہو جائے گا۔ اس لئے مجھے اجازت دی جائے کہ میں دشمن کی اس یلغار سے چونڈہ میں نمٹنے کی کوشش کروں۔
چنانچہ اجازت ملنے کے بعد، پاکستانی فوج کی قلیل تعداد کے باوجود، بریگیڈیئر عبدالعلی ملک نے ایسی حکمت عملی اور جرأت کا مظاہرہ کیا کہ ہندوستان کی ’فخر ہند ٹینک رجمنٹ‘ تین دن تک کوشش کرنے کے بعد اپنے ٹینک میدان میں چھوڑ کر پسپا ہوگئی۔ بریگیڈئیر عبدالعلی ملک کو ان کی جرأت اور جذبۂ حریّت کے اعتراف میں افواج پاکستان کا دوسرا اعلیٰ ترین اعزاز’’ہلال جرأت‘‘دیا گیا۔
دسمبر1971ء کی جنگ میں جنرل عبدالعلی ملک کو شکرگڑھ کے محاذ پروطن کی حفاظت کے لئے ڈویژنل کمانڈنگ آفیسر کی حیثیت سے لڑنے کا موقع ملا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں