’’جان و مال و آبرو حاضر ہیں تیری راہ میں‘‘ – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14؍جولائی 2005ء میں محترم چوہدری شبیر احمدصاحب کی نظم شامل اشاعت ہے جو حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ کے الہامی مصرعہ ’’ جان و مال و آبرو حاضر ہیں تیری راہ میں‘‘ پر تضمین ہے۔ اس نظم سے انتخاب پیش خدمت ہے:

لذتِ ہر دو جہاں پاتا ہوں تیری چاہ میں
تجھ کو پانے کیلئے گم ہوں میں تیری راہ میں
نغمہ خواہ ہوں صدق دل سے تیری جلوہ گاہ میں
’’جان و مال و آبرو حاضر ہیں تیری راہ میں‘‘
تو غنی ہے اور میں تیری گلی کا اک فقیر
کیجئے منظور مجھ سے گرچہ ہدیہ ہے حقیر
مطمئن ہو جائے دل کچھ تو اثر ہے آہ میں
’’جان و مال و آبرو حاضر ہیں تیری راہ میں‘‘
لاج رکھ لینا مرے حسنِ طلب کی جانِ جاں
مجھ کو شرمندہ نہ کیجو تو بوقت امتحاں
دیکھ کچھ تحفے ہیں میرے دامنِ کوتاہ میں
’’جان و مال و آبرو حاضر ہیں تیری راہ میں‘‘

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں