ایک غریبانہ سبزی آلو- جدید تحقیق کی روشنی میں

ایک غریبانہ سبزی آلو- جدید تحقیق کی روشنی میں
(عبادہ عبداللطیف)

ایک رپورٹ کے مطابق آلو جو چاول، گندم اور مکئی کے بعد دنیا کی چوتھی بڑی فصل ہے اور اِس کی مختلف خوبیوں کے باعث اقوام متحدہ نے سال 2008 کو آلو کا بین الاقوامی سال بھی قرار دیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ درمیانی سائز کا ایک آلو 8اونس غذائی ریشہ فراہم کرتا ہے جو ریشے کی ماہرین کی سفارش کردہ کم سے کم مقدار ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آلو کا ریشہ بڑی آنت کے سرطان سے محفوظ رکھتا ہے، خون میں گلوکوز کی سطح بہترین بناتا ہے اور جسم میں انسولین کی برداشت کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔
آلو پوٹاشیم کی فراہمی کا بہترین ذریعہ ہے۔ پوٹاشیم سے جسم میں موجود مائعات کا Electrolytic توازن برقرار رہتا ہے۔ پوٹاشیم سے بلڈ پریشر میں کمی واقع ہوتی ہے جس سے امراض قلب اور فالج کے امکانات میں بھی کمی واقع ہوجاتی ہے۔ آلو میں سوڈیم بالکل نہیں ہوتا جس کی وجہ سے اس سے بلڈپریشر نہیں بڑھتا۔ تاہم اس میں نمک اور چکنائیوں کا اضافہ کر کے ہم اسے مضر صحت بنالیتے ہیں۔ اور اس طرح ان کا استعمال ہائی بلڈ پریشر وغیرہ کا سبب بن جاتا ہے۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ آلو کے استعمال سے سرطان کے امکانات میں کمی واقع ہوجاتی ہے کیونکہ اس میں موجود Chlorogenic polyphenol کی وجہ سے خلیات میں بے تحاشہ اضافہ نہیں ہوتا، جو سرطان کا سبب بن سکتا ہے۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ آلو Vitalmin B کا اہم ذریعہ ہوتے ہیں جو نہ صرف مسکن اعصاب ہوتا ہے بلکہ دانتوں کو بوسیدگی سے بھی محفوظ رکھتا ہے اور عضلات اس سے چست رہتے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں