آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی حضرت اُمّ کلثوم رضی اللہ عنہا

آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی حضرت اُمّ کلثوم رضی اللہ عنہا کی مختصر سیرت و سوانح پیش ہے جو کہ لجنہ اماء اللہ جرمنی کے رسالہ ’’خدیجہ‘‘ (سیرت صحابیات نمبر 2011ء) میں مکرمہ مبارکہ شاہین صاحبہ کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔
آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر 34 سال تھی جب حضرت خدیجہؓ کے بطن سے حضرت اُمّ کلثومؓ پیدا ہوئیں ۔ بچپن میں ہی ابولہب کے دوسرے بیٹے عتبہ سے آپؓ کا نکاح ہوا جو ابولہب کے کہنے پر طلاق پر منتج ہوا۔ شعب
ابی طالب میں آپؓ بھی تکلیف برداشت کرنے والوں میں شامل تھیں ۔ مدینہ ہجرت کے بعد آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زیدؓ بن حارث اور حضرت ابورافع ؓ کو مکّہ
بھجوایا تاکہ وہاں سے اپنے اہل خانہ اور آنحضورؐ اور حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے خاندانوں کو مدینہ لے آئیں ۔ چنانچہ یہ لوگ بخیروعافیت پہنچ گئے۔ ان میں حضرت اُمّ کلثومؓ اور حضرت فاطمہؓ بھی شامل تھیں ۔
حضرت رقیّہ کی وفات کے بعد حضرت عثمانؓ بہت غمگین رہا کرتے تھے۔ ایک دفعہ حضرت عمرؓ نے تسلّی دینے کی کوشش کی تو حضرت عثمانؓ کہنے لگے کہ مَیں اپنی محرومیٔ قسمت پر جتنا غم کروں کم ہے، رقیّہ جیسی بیوی مجھ سے بچھڑ گئی اور خاندان رسالت سے میرا رشتہ ٹوٹ گیا۔
بعدازاں 3ہجری میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عثمانؓ سے فرمایا کہ خداتعالیٰ نے حضرت جبریل ؑ کے ذریعہ مجھے حکم دیا ہے کہ اپنی بیٹی امّ کلثومؓ کا نکاح آپ کے ساتھ کردوں ۔ چنانچہ یہ شادی ہوگئی اور اس طرح حضرت عثمانؓ ’ذوالنّورین‘ یعنی دو نوروں والے کہلائے۔
حضرت اُمّ کلثوم اس نکاح کے بعد چھ سال تک زندہ رہیں اور شعبان 9 ہجری میں وفات پائی۔ آپؓ کی کوئی اولاد نہ تھی۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے آپؓ کے کفن کے لئے اپنی چادر دی اور نماز جنازہ پڑھائی۔ آنحضورؐ کی آنکھوں سے اُس وقت غم سے آنسو رواں تھے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں